0
Tuesday 26 Apr 2011 13:06

کراچی میں پاک بحریہ کی 2 بسوں پر حملے،4 افراد جاں بحق،56 زخمی، صدر اور وزیراعظم سمیت سیاسی رہنماؤں کی مذمت

کراچی میں پاک بحریہ کی 2 بسوں پر حملے،4 افراد جاں بحق،56 زخمی، صدر اور وزیراعظم سمیت سیاسی رہنماؤں کی مذمت
کراچی:اسلام ٹائمز۔ کراچی کے علاقے ڈیفنس اور بلدیہ ٹاوٴن میں پاک بحریہ کی بسوں کے قریب دو دھماکوں سے چار افراد جاں بحق اور چھپن زخمی ہو گئے۔ بلدیہ ٹاون میں جائے دھماکا سے ملنے والا دس کلو گرام وزنی بم ناکارہ بنا دیا گیا۔ پہلا دھماکا کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز ٹو میں کھڑی ایک موٹر سائیکل میں ہوا۔ جس سے بس کو شدید نقصان پہنچا۔ بس میں سوار دو افراد جاں بحق اور سینتیس زخمی ہو گئے۔ جاں بحق ہونے والوں میں سب لفٹیننٹ اور لیڈی ڈاکٹر بھی شامل ہیں۔ زخمیوں کو پی این ایس شفا منتقل کر دیا گیا۔ پہلے دھماکے کچھ ہی دیر بعد بلدیہ ٹاوٴن کے علاقے مہاجر کیمپ میں بھی پاک بحریہ کی بس کو نشانہ بنایا گیا۔ اس دھماکے میں دو افراد جاں بحق اور انیس زخمی ہوئے۔ جاں بحق افراد کے نام عمر فاروق اور محمد شریف ہین۔ بلدیہ ٹاون مین دھماکے کے مقام سے دس کلو گرام وزنی ایک اور بم بھی برآمد ہوا۔ جسے بم ڈسپوزل اسکواڈ نے ناکارہ بنا دیا۔ پاک بحریہ کے ترجمان نے دونوں دھماکوں میں چار افراد جاں بحق اور چھپن زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ دھماکوں کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دونوں علاقوں کو سیل کر دیا اور شواہد جمع کئے۔ 
سندھ کے محکمہ داخلہ کے مشیر شرف الدین میمن کے مطابق دونوں واقعات میں مماثلت ہے۔ دونوں حملوں میں نیوی کی بسوں کو نشانہ بنایا گیا۔ ایس ایس پی انوسٹی گیشن راجہ عمر خطاب نے میڈیا سے بات چیت میں بتایا کہ ٹائمنگ سے اندازہ ہوتا ہے کہ دونوں حملوں میں ایک ہی گروپ ملوث ہے، بموں کو ریموٹ کنڑول یا موبائل سے استعمال کیا گیا یہ خودکش حملے نہیں تھے۔ ڈی آئی جی انوسٹی گیشن افتخار تارڑ کا کہنا ہے کہ ڈیفنس فیز ٹو میں دھماکے کے لئے پندرہ کلوگرام بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ دونوں دھماکے ریموٹ کنڑول تھے اور قریب ہی موجود کسی شخص نے دھماکے کئے۔ ابھی تک کسی گروہ نے دہشت گردی کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
ادھر صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کراچی میں پاک بحریہ کی دو بسوں پر حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضائع ہونے پر گہرے افسوس کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔ صدر مملکت اور وزیراعظم کے علاوہ وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے بھی بم دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کی ہے۔ جب کہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ، متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین، جماعت اسلامی کے امیر منور حسن اور لیاقت بلوچ، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد، پاکستان مسلم لیگ سندھ کے صدر غوث بخش مہر اور جنرل سیکریٹری حلیم عادل شیخ نے نیوی کی بسوں پر حملے کی پر زور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقعات کو مملکت کو غیر مستحکم بنانے کی سازشوں کا تسلسل قرار دیا۔
خبر کا کوڈ : 67947
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش