0
Monday 2 May 2011 05:07

ملٹری اکیڈمی کاکول کے قریب 3 دھماکے، فائرنگ، ہیلی کاپٹر گر کر تباہ

ملٹری اکیڈمی کاکول کے قریب 3 دھماکے، فائرنگ، ہیلی کاپٹر گر کر تباہ
ابیٹ آباد:اسلام ٹائمز۔ابیٹ آباد میں پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول روڈ پر دھماکہ ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق کاکول روڈ پر زور دار دھماکہ ہوا ہے جبکہ کاکول روڈ پر ایک ہیلی کاپٹر بھی گر کر تباہ ہوا ہے۔ واقعہ کے بعد علاقے کے اوپر ملٹری ہیلی کاپٹروں کی پروازیں جاری ہیں۔ پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔ ابیٹ آباد کے مقامی رہائشی نے اسلام ٹائمز سے رابطہ کر کے بتایا ہے کہ یہاں کے لوگ اسے بلیک واٹر کی کارستانی قرار دے رہے ہیں ان کا کہنا تھا کہ کیونکہ یہاں آپریشن جاری تھا اور ہیلی کاپٹر فضائی نگرانی کر رہا تھا کہ جو کچھ ہی دیر بعد گولیوں کی زد میں آ گیا۔ 
انتہائی باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ ابیٹ آباد کے بالکل ہی ساتھ نواں شہر میں اکبر نامی شخص کے گھر پر ریڈ کیا گیا، جس کے گھر کی دیواریں پندرہ فٹ بلند تھیں اور ایجنسیز کو خفیہ اطلاعات تھیں کہ یہاں پر بلیک واٹر اور عرب سے تعلق رکھنے والے افراد قیام پذیر ہیں۔ اکبر نامی شخص بنیادی طور پر سوات سے تعلق رکھتا ہے اور گزشتہ آٹھ برسوں سے یہاں پر قیام پذیر تھا۔ گذشتہ رات سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کارروائی عمل میں لائی گئی، جس پر اس مکان سے فائرنگ کی آوازیں آنا شروع ہوئیں، کچھ ہی دیر بعد ہیلی کاپٹر سے اس گھر کی فضائی نگرانی شروع ہوئی جو کچھ ہی دیر بعد گولیوں کا نشانہ بن گیا۔
روزنامہ جنگ کے مطابق پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول روڈ کے نواح بلال ٹاؤن میں ایک ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہو گیا۔ ہیلی کاپٹر گرنے سے پہلے فائرنگ اور تین زوردار دھماکے ہوئے۔ ان دھماکوں میں 2 دھماکے کم اور ایک دھماکہ زیادہ شدت کا تھا، دھماکوں سے قبل فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں۔ ذرائع کے مطابق ہیلی کاپٹر گرنے کا واقعہ پی ایم اے کاکول سے ایک کلومیٹر دور علاقے پوش کالونی بلال ٹاؤن (ٹھنڈا چوہا) میں ہوا۔ اس ہیلی کاپٹر کے گرنے کے بعد ایک اور ہیلی کاپٹر ایبٹ آباد سے مانسہرہ کی طرف پرواز کرتا ہوا چلا گیا۔ سیکورٹی فورسز نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ ایبٹ آباد اور پی ایم اے کے فائر بریگیڈ نے موقع پر جا کر آگ پر قابو پایا۔ 
ہمارے نمائندے کے مطابق ایبٹ آباد اور پی ایم اے کاکول کے علاقے میں ہیلی کاپٹروں کی پروازیں کبھی نہیں ہوئیں۔ واقعہ سے 14 کلومیٹر علاقہ پر محیط لوگ گھروں سے باہر نکل آئے۔ یہ واقعہ رات ایک بجے کے بعد ہوا۔ سول اور عسکری انتظامیہ نے رات گئے تک یہ نہیں بتایا کہ یہ ددشتگردی کا واقعہ تھا یا نہیں۔ یہ بھی نہیں بتایا کہ تین دھماکوں اور ہیلی کاپٹر تباہ ہونے سے کتنا جانی و مالی نقصان ہوا۔ آخری خبریں آنے تک امدادی سرگرمیاں جاری تھیں اور پی ایم اے کے فوجی افسر و جوان علاقے کو گھیرے میں لے کر ممکنہ دہشتگردوں کی تلاش میں سرگرداں تھے۔


خبر کا کوڈ : 69243
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش