0
Sunday 14 Jan 2018 18:50

قصور واقعہ کا ملزم گرفتار نہ ہو سکا، پولیس کی دی گئی 36 گھنٹے کی مہلت ختم، ہائیکورٹ کل پھر سماعت کرے گی

قصور واقعہ کا ملزم گرفتار نہ ہو سکا، پولیس کی دی گئی 36 گھنٹے کی مہلت ختم، ہائیکورٹ کل پھر سماعت کرے گی
اسلام ٹائمز۔ قصور میں 7 سالہ زینب زیادتی قتل کیس کا معاملہ، لاہور ہائیکورٹ کی آئی جی پنجاب کو 36 گھنٹے میں ملزم گرفتار کرنے کی مہلت ختم ہو گئی۔ تاحال زینب کے قاتل کو گرفتار نہ کیا جا سکا۔ 2 رکنی بنچ کل پھر کیس کی سماعت کرے گا۔ لاہور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بنچ نے جمعہ کے روز کیس کی سماعت کے دوران آئی جی پنجاب کو طلب کرکے قصور میں زیادتی کے بعد قتل ہونیوالی 7 سالہ ننھی زینب کے قاتل کو گرفتار کرنے کیلئے 36 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا تھا جبکہ عدالت نے پنجاب بھر میں بچوں سے زیادتی کے تمام مقدمات کا ریکارڈ طلب کر کیا تھا۔ عدالت میں درخواست گزار این جی او ہیلمز فاونڈیشن کے وکیل نے موقف اختیار کیا تھا کہ پنجاب بھر میں بچوں سے زیادتی کے واقعات میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ موثر قانون نہ ہونے کی وجہ سے ملزمان آزاد گھوم رہے ہیں۔ عدالتی حکم پر آئی جی پنجاب عارف نواز خان نے پیش ہو کر عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ زینب کے قاتل کی گرفتاری کیلئے ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں ہیں۔ ملزم کی نشاندہی کرنیوالے کیلئے ایک کروڑ کا انعام بھی رکھا گیا ہے۔ عدالتی استفسار پر آئی جی پنجاب نے بتایا کہ گذشتہ 2 برسوں میں قصور میں کم سن بچیوں سے زیادتی کے 11 واقعات ہوئے۔ 227 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا، جن میں سے 67 افراد کا ڈی این اے ٹیسٹ کرایا گیا۔ زیادتی کے 6 واقعات میں ایک ہی ملزم کا ڈی این اے میچ ہوا۔ جس پر 2 رکنی بنچ نے سماعت 15 جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر آئی جی پنجاب سے ملزم کی گرفتاری کے حوالے سے ہونیوالی پیشرفت کے بارے میں جواب سمیت پیش ہونے کا حکم دیا۔ عدالت نے ڈی جی فرانزک سائنس ایجنسی کو بھی پیر کے روز طلب کر لیا۔ اس کیس میں پنجاب حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل انوار حسین پیش ہوں گے۔
خبر کا کوڈ : 697008
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش