0
Thursday 18 Jan 2018 14:09

مرادن میں بچی سے زیادتی اور قتل کیخلاف ضلعی حکومت نے اے پی سی طلب کرلی

مرادن میں بچی سے زیادتی اور قتل کیخلاف ضلعی حکومت نے اے پی سی طلب کرلی
اسلام ٹائمز۔ مرادن میں بچی کے زیادتی کے بعد قتل کے واقعہ پر ضلعی حکومت نے اے پی سی طلب کرلی جبکہ جرگے نے قاتلوں کی گرفتاری کیلئے 72 گھنٹے کی مہلت دے دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق معصوم عاصمہ زیادتی و قتل کیس میں خیبر پختونخوا پولیس قاتل تک نہ پہنچ سکی، مردان کی ضلعی حکومت نے 19 جنوری کو آل پارٹیز کانفرنس طلب کرلی۔ کانفرنس میں تمام سیاسی جماعتوں کے ضلعی عہدیدار شریک ہونگے۔ دوسری جانب گجر گڑھی کے عمائدین کے جرگے نے عاصمہ کے قاتلوں کی گرفتاری کیلئے پولیس کو 72 گھنٹے کی ڈیڈلائن دے دی اور جرگے نے قاتلوں کی عدم گرفتاری کی صورت میں بھرپور احتجاج کی دھمکی بھی دی ہے۔ جرگے نے وزیراعلٰی سے متاثرہ خاندان کی مالی مدد اور تحفظ کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔ یاد رہے کہ 4 روز قبل مردان کے نواحی علاقے گوجر گڑھی سے 4 سالہ عاصمہ گھر کے سامنے سے کھیلتے ہوئے لاپتہ ہوگئی تھی، عاصمہ کو اغواء کے بعد زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور بعد ازاں قتل کرکے لاش کھیتوں میں پھینک دی گئی تھی۔ میڈیکل رپورٹ میں بچی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق ہوئی ہے، جبکہ جسم پر تشدد کے نشانات بھی تھے۔ بچی کی موت گلہ دبانے سے ہوئی تھی۔ آئی جی خیبر پختونخوا صلاح الدین کے مطابق بچی کے اہلخانہ اور مقامی افراد پر مشتمل کمیٹی نے تحقیقات شروع کردی ہیں آئی جی پی کا کہنا ہے قاتلوں کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔ ضلع ناظم مردان حمایت اللہ نے دعویٰ کیا تھا کہ 4 سال کی بچی کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا۔ بچی کے قتل سے متعلق حقائق چھپائے جارہے ہیں، بچی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ چھپائی جارہی ہے۔ انہوں نے بچی کی میڈیکل رپورٹ دیکھی ہے اس میں زیادتی کا ذکر تھا۔
خبر کا کوڈ : 698024
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش