0
Sunday 11 Mar 2018 23:48

2018ء کے عام انتخابات مہاجروں اور پاکستان کی بقاء کیلئے چیلنج ہے، فاروق ستار

2018ء کے عام انتخابات مہاجروں اور پاکستان کی بقاء کیلئے چیلنج ہے، فاروق ستار
اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان پی آئی بی گروپ کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ 2018ء کے انتخابات مہاجروں اور پاکستان کی بقاء کیلئے چیلنج ہے، پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے سینیٹ انتخابات میں بدترین ہارس ٹریڈنگ کی، سینیٹ الیکشن میں جانا غلط فیصلہ تھا، سینیٹ کے چیئرمین کیلئے ہماری خواہش ہے کہ قومی اتفاق رائے سے فیصلہ کیا جائے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدرآباد زونل آفس پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، ان کے ہمراہ پارٹی رہنما کامران ٹیسوری، شاہد پاشا، رُکن قومی اسمبلی وسیم حسین، میئر حیدرآباد سید طیب حسین اور دیگر بھی موجود تھے۔ فاروق ستار نے کہا کہ میں نے کئی مرتبہ اپنے ساتھیوں سے کہا کہ سینیٹ الیکشن کو لات مار دینا چاہئے، کیونکہ حکومت ہمیں سینیٹ کی نشستوں سے محروم کرنا چاہتی ہے، ایک روز قبل بھی میں نے تمام ساتھیوں کو کہا کہ ہمیں سینیٹ انتخابات کا بائیکاٹ کر دینا چاہئے، کیونکہ دو ماہ قبل سے ہی پیپلز پارٹی نے ہمارے ایم پی ایز کی خریدوفروخت کا سلسلہ شروع کر دیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سینیٹ الیکشن میں جانا غلط فیصلہ تھا، 2018ء کے عام انتخابات مہاجروں اور پاکستان کی بقاء کیلئے چیلنج ہے۔

فاروق ستار نے مردم شماری کے حوالے سے کہا کہ سندھ میں مردم شماری میں شہری علاقوں کراچی، حیدرآباد، نواب شاہ، سکھر، میرپورخاص کی آبادی کو کم ظاہر کرکے ہماری نشستوں کو کم کیا گیا ہے، کراچی میں کچھ حلقے 9 لاکھ اور ساڑھے 7 لاکھ کی آبادی پر بنائے گئے ہیں، ہم اس کیخلاف عدالت میں بھی جائیں گے، دھرنے بھی دینگے، ہم ان مردم شماری اور حلقہ بندیوں کو مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے سندھ کے شہری علاقوں میں جعلی مردم شماری کروا کر ہماری اکثریتی آبادی کا کم ظاہر کیا گیا، پھر متعصبانہ حلقہ بندیاں کرکے ہماری نشستوں سے بھی ہمیں محروم کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ہمارے ناراض ساتھیوں سے کہا تھا کہ سربراہ کا احترام اور عزت دل سے ہونی چاہئے، معاملات میں سربراہ کو فیصلہ کرنے کا حق ہوتا ہے، اس لئے یہ مسئلہ حل کر لینا چاہئے، ہمیں اندازہ ہے کہ پارٹی اختلافات کی بناء پر ہمارے کارکنوں اور ہمدردوں میں بددلی اور مایوسی ہے، ہم انہیں اس سے نکالنا چاہتے ہیں، کچھ ہمارے ہمدرد مصالحت کرانے کی کوشش کر رہے ہیں، ہمیں امید ہے کہ وہ کامیاب ہوجائیں گے۔ نواز شریف پر جوتے پھینکے جانے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس عمل کو کوئی بھی اچھی نگاہ سے نہیں دیکھے گا، مجموعی طور پر ہماری اخلاقی پستی کا مظاہرہ ہے۔
خبر کا کوڈ : 710812
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش