0
Friday 20 Apr 2018 20:18

نیب کے سرگرم ہونے کے بعد محکمہ بلدیات سندھ میں برسوں کی کرپشن کا ڈراپ سین

نیب کے سرگرم ہونے کے بعد محکمہ بلدیات سندھ میں برسوں کی کرپشن کا ڈراپ سین
اسلام ٹائمز۔ قومی ادارہ برائے احتساب (نیب) کے سرگرم ہونے کے بعد محکمہ بلدیات سندھ میں برسوں کی کرپشن کا ڈراپ سین ہوگیا ہے، دوران تفتیش حراست میں لئے گئے سیکریٹری بلدیات کے زیر حراست پرسنل سکریٹری نے بدعنوانیوں میں ملوث افراد کے نام اگل دئیے ہیں۔ نیب کی تفتیشی ٹیم نے محکمہ بلدیات میں ہونے والی لوٹ مار سے حصہ لینے اور دینے والوں کے نام حاصل کرلئے ہیں اور فہرستیں تیار کرلی گئی ہیں، جس کے بعد بڑے پیمانے پر کارروائیوں کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ بلدیاتی فنڈز کی لوٹ مار میں افسران، اراکین اسمبلی، منتخب بلدیاتی نمائندے اور سیاسی رہنما بھی شامل بتائے جاتے ہیں، جبکہ میگا اسکینڈل میں ریٹائرمنٹ حاصل کرنے والے افسران کے نام بھی سامنے آئے ہیں، جس کی روشنی میں ریٹائرڈ افسران کو بھی تحقیقات کیلئے طلب کئے جانے کا امکان ہے۔ رمضان سولنگی 18 سال سے سیکریٹری بلدیات کا پی اے رہا، جسے تمام معاملات سنبھالنے پر بلدیات کے محکمے کی دائی بھی کہا جاتا ہے۔

رمضان سولنگی کراچی سمیت سندھ کے تمام اضلاع کے افسران سے ڈیلنگ کرتا تھا۔ زیادہ تر لوٹ مار ترقیاتی فنڈز، ٹرانسفر پوسٹنگ اور بوگس بھرتیوں، ادائیگیوں کے نام پر کی جاتی رہی۔ نیب ذرائع کے مطابق افسران کی ٹرانسفر پوسٹنگ کیلئے بھی بریف کیس لینے اور حصے اوپر پہنچانے کا اعتراف زیر حراست رمضان سولنگی نے کیا ہے۔ کروڑوں روپے کی ماہانہ کرپشن تسلسل سے جاری تھی، جس کی تحقیات کے آغاز پر ہی 6 ضلعی حکومتوں اور ضلع کونسل میں افسران تحقیقات کے خوف کا شکار ہیں، جن کی نیندیں اڑ گئی ہیں اور وہ منظر عام سے غائب ہیں، ان کے موبائل فون بھی بند مل رہے ہیں۔ افسران کی اچانک غیر حاضری سے بلدیاتی امور ٹھپ ہوگئے ہیں۔ ادھر نیب کی کارروائی پر اہل افسران میں خوشی کی لہر پائی جاتی ہے، جن کا کہنا ہے کہ رمضان سولنگی کی گرفتاری کرپشن کی گتھی سلجھانے کا اہم سرا ہے۔
خبر کا کوڈ : 719328
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش