کراچی،اسلام آباد:
اسلام ٹائمز۔ القاعدہ سے منسلک طالبان نے کہا ہے کہ انہیں مصدقہ طور پر نہیں معلوم کہ کراچی میں سعودی سفارت کار پر حملہ ان کے جنگجووں نے کیا ہے یا کسی اور نے، تاہم سفارت کار پر قاتلانہ حملے کی حمایت کرتے ہیں۔ طالبان ترجمان احسان اللہ احسن نے نامعلوم مقام سے ٹیلی فون پر غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ انہیں نہیں معلوم کہ کراچی میں سعودی سفارت کار پر حملہ کس نے کیا، لیکن جس نے بھی کیا بہت اچھا کام کیا۔ ہم اس حملے کی حمایت کرتے ہیں، ترجمان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب بھی پاکستان کی طرح امریکا کے دباو میں آکر کام کرتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ جو بھی تنظیمیں ایسی کاروائیوں میں ملوث رہیں، طالبان ان کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔
دوسری جانب اسلام آباد میں متعین سعودی عرب کے سفیر عبدالعزیز الغدیر نے کراچی میں قونصل اہلکار کے قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کسی مسلمان کی کاروائی نہیں ہو سکتی۔ ان کا کہنا تھا کہ حملے کے پیچھے کس کا ہاتھ تھا اور کون اس میں ملوث ہے، اس کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا، البتہ القاعدہ سے منسلک مسلم عسکریت پسند گروپ اس میں ملوث ہو سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں یقین ہے کہ پاکستانی حکام حملہ آوروں کی شناخت کر کے انہیں انصاف کے کٹہرے میں لاکھڑا کریں گے۔