0
Tuesday 3 Jul 2018 18:52

نقیب اللہ قتل کیس کی پیروی کرنیوالے سیف الرحمٰن کو راؤ انوار کے ساتھیوں کی دھمکیاں

نقیب اللہ قتل کیس کی پیروی کرنیوالے سیف الرحمٰن کو راؤ انوار کے ساتھیوں کی دھمکیاں
اسلام ٹائمز۔ سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے ساتھیوں نے نقیب اللہ قتل کیس کی پیروی کرنے والے قبائلی جرگے کے رہنما سیف الرحمٰن کو دھمکیاں دی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق مدعی مقدمہ کے وکیل فیصل صدیقی ایڈووکیٹ نے آئی جی سندھ اور ایس ایس پی ملیر کو خط لکھ کر بتایا کہ راؤ انوار کے ساتھیوں کی جانب سے سیف الرحمٰن کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں، سیف الرحمٰن حلقہ این اے 242 سے پی ٹی آئی کے امیدوار بھی ہیں۔ خط کے مطابق 2 جولائی کو سیف الرحمٰن سندھ ہائیکورٹ میں سماعت کے بعد ذاتی کام سے آرٹلری میدان تھانے گئے، تو وہاں انہیں نامعلوم نمبر سے کال آئی، جس میں دھمکیاں دی گئیں، دھمکی دینے والے نے خود کو راؤ انوار کا ساتھی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ راؤ انوار بے قصور ہے، اس کے خلاف مقدمات کی پیروی سے دستبردار ہو جاؤ، ورنہ سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ خط میں آئی جی سندھ پر زور دیا گیا کہ سیف الرحمٰن کی سیکورٹی یقینی بنائی جائے اور انہیں ملنے والی دھمکی آمیز فون کال کی تحقیقات بھی کرائی جائیں۔

نقیب اللہ کیس کا پس منظر
13 جنوری 2018ء کو کراچی کے ضلع ملیر میں اس وقت کے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی جانب سے ایک مبینہ پولیس مقابلے میں 4 دہشتگردوں کی ہلاکت کا دعوٰی کیا گیا تھا، تاہم بعد میں معلوم ہوا کہ ہلاک کئے گئے لوگ دہشتگرد نہیں، بلکہ مختلف علاقوں سے اٹھائے گئے بے گناہ شہری تھے، جنہیں ماورائے عدالت قتل کر دیا گیا۔ جعلی پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے ایک نوجوان کی شناخت نقیب اللہ محسود کے نام سے ہوئی۔ سوشل میڈیا صارفین اور سول سوسائٹی کے احتجاج کے بعد سپریم کورٹ نے واقعے کا ازخود نوٹس لیا تھا۔ ازخود نوٹس کے بعد راؤ انوار روپوش ہو گئے اور اسلام آباد ایئرپورٹ سے دبئی فرار ہونے کی بھی کوشش کی، لیکن اسے ناکام بنا دیا گیا۔ کچھ عرصے بعد وہ سپریم کورٹ میں پیش ہوئے، جہاں سے انہیں گرفتار کر لیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 735464
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش