0
Friday 13 Jul 2018 21:43

نواز شریف اور مریم نواز کو لاہور ایئرپورٹ سے نیب ٹیم نے گرفتار کرکے خصوصی طیارے میں بٹھا دیا

نواز شریف اور مریم نواز کو لاہور ایئرپورٹ سے نیب ٹیم نے گرفتار کرکے خصوصی طیارے میں بٹھا دیا
اسلام ٹائمز۔ ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم نے لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار کر لیا۔ نواز شریف اور مریم نواز نجی طیارے کی پرواز ای وائی 243 کے ذریعے لاہور ایئرپورٹ پہنچے ہیں۔ ان کے ساتھ تقریباً 40 کے قریب نون لیگی رہنما بھی موجود ہیں۔ گرفتاری کے بعد نواز شریف نے گاڑی میں بیٹھنے سے انکار کر دیا اور ٹرمینل کی جانب پیدل روانہ ہوگئے، لیکن نیب ٹیم نے انہیں خصوصی طیارے میں بٹھا دیا۔ طیارے میں گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ پاکستان کو میدان جنگ بنا دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ کہ آج نواز شریف نہیں انقلاب آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 70 سال سے جو رسوائی جھیلتے رہے، اس سے نجات حاصل کرنی ہے۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی تین رکنی ٹیم نے مریم نواز اور نواز شریف کے پاسپورٹ لے لئے ہیں۔ پہلے انہیں حج لاؤنج میں بٹھا دیا گیا، جہاں دونوں کی ملاقات نواز شریف کی والدہ سے کروائے جانے کا امکان تھا۔ احتساب عدالت نے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو مجموعی طور پر 11 سال اور جرمانہ، ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 8 سال قید اور جرمانہ جبکہ داماد کیپٹن (ریٹائرڈ) صفدر کو ایک برس قید کی سزائیں سنائی تھیں۔ کیپٹن (ر) صفدر کو پہلے ہی گرفتار کرکے اڈیالہ جیل منتقل کیا جاچکا ہے۔ اس سے قبل رات گئے لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ سے روانہ ہونے والے سابق وزیراعظم اور ان کی صاحبزادی ابوظہبی پہنچے جن کی گرفتاری کے سلسلے میں نیب کی 16 رکنی ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔ ابوظہبی سے روانہ ہونے کے بعد دونوں کو شام سوا 6 بجے کے قریب پاکستان پہنچنا تھا، تاہم پرواز تاخیر کا شکار ہوگئی۔ نواز شریف اور مریم نواز کے ساتھ مرتضیٰ جاوید عباسی اور حنا پرویز بٹ سمیت (ن) لیگ کے 40 رہنما سفر کر رہے ہیں۔

پولی کلینک نے نوازشریف اور مریم نواز کے طبی معائنے کے لئے تین رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا ہے، جس میں ڈاکٹر آصف عرفان، ڈاکٹر حامد اور ڈاکٹر اسما کیانی شامل ہیں۔ بورڈ کے ارکان کو 13 جولائی سے 16 جولائی تک ہروقت تیار رہنے کی ہدایت کی گئی ہے، جبکہ میڈیکل بورڈ ڈاکٹر امتیاز سے رابطے میں رہے گا۔ ابوظہبی میں نواز شریف اور مریم نواز کی گرفتاری کی رپورٹس پر پاکستانی سفارتی حکام کا کہنا ہے کہ ایسا ممکن نہیں اور نہ ہی انہیں نیب کی ٹیم کی متحدہ عرب امارات آمد کی کوئی اطلاع ہے۔ سفارتی حکام کے مطابق ابوظہبی میں گرفتاری کے لئے کوئی قانون موجود نہیں، کسی ملزم یا مجرم کی گرفتاری کے لئے بین الاقوامی قوانین و ضوابط کو ملحوظ خاطر رکھنا ہوتے ہیں۔ قومی احتساب بیورو (نیب) نے نواز شریف اور مریم نواز کو لاہور ایئرپورٹ سے ہی گرفتار کرنے کے لئے 16 رکنی ٹیم تشکیل دے رکھی ہے۔

نیب حکام کے مطابق دو ٹیمیں لاہور ایئرپورٹ اور دو ٹیمیں اسلام آباد ایئرپورٹ پر تعینات کر دی گئی ہیں جبکہ دو ہیلی کاپٹرز بھی لاہور ایئرپورٹ پہنچا دیئے گئے ہیں۔ حکام کے مطابق نواز شریف اور مریم نواز کو گرفتار کرنے کے بعد اسلام آباد لایا جائے گا، جہاں سے انہیں اڈیالہ جیل منتقل کیا جائے گا۔ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے گذشتہ روز اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ نواز شریف اور مریم نواز کی گرفتاری میں کسی قسم کی رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور احتساب عدالت کی جانب سے جاری وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کرائی جائے گی۔ دوسری جانب روانگی سے قبل سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ جیل کی کوٹھڑی اپنے سامنے دیکھ کر بھی پاکستان آرہا ہوں، وہ بھی سن لیں جو دعویٰ کر رہے تھے کہ وطن واپس نہیں آؤں گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 25 جولائی کا الیکشن سب سے بڑا ریفرنڈم ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 737595
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش