0
Thursday 26 Jul 2018 01:30

انتخابات 2018ء کے نتائج قابل قبول نہیں، ووٹر کی توہین برداشت نہیں کر سکتے، شہباز شریف

انتخابات 2018ء کے نتائج قابل قبول نہیں، ووٹر کی توہین برداشت نہیں کر سکتے، شہباز شریف
اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ نواز کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے الیکشن 2018ء میں دھاندلی کا الزام لگا دیا۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہ ہم نے پاکستان کا مفاد سامنے رکھتے ہوئے تحمل سے کام لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پولنگ بعد کی صورت حال اپنے سیاسی کریئر میں نہیں دیکھی، ووٹرز کی توہین ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج جو کیا گیا وہ 30 سالوں میں کبھی نہیں ہوا، لاہور سے میرا، ایاز صادق کا ووٹ روک لیا گیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ ڈی جی خان میں ہمارے پولنگ ایجنٹس کو نکال دیا گیا، کئی جگہوں سے شکایات آئیں کہ فارم 45 نہیں دیا جا رہا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن سے پولنگ کا وقت ایک گھنٹہ بڑھانے کی درخواست کی تاہم وہ بھی قبول نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ تھوڑی دیر پہلے تک لاہور کے کسی حلقے کا سرکاری اعلان نہیں کیا گیا، خیال تھا الیکشن میں ووٹرز کو آزادانہ اظہار رائے کا موقع دیا جائے گا۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ انتخابات میں کروڑوں لوگوں کے مینڈیٹ کی توہین کی گئی اور صریحاً دھاندلی کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام اپنے جمہوری حق کے ساتھ نا انصافی برداشت نہیں کریں گے اور مسلم لیگ (ن) اس دھاندلی کو مسترد کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی مینڈیٹ کے ساتھ کی گئی اس زیادتی کے انتہائی منفی نتائج سامنے آئیں گے۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر کا کہنا تھا کہ اوکاڑہ، لاہور، راجن پور، کے پی سمیت کئی جگہ ہمارے پولنگ ایجنٹس کو اسٹیشن سے باہر نکال دیا گیا اور ان کے فارم 45 کا مطالبہ کرنے پر انہیں کچے کاغذ تھما دیے گئے تھے۔ اس موقع پر سینیٹر مشاہد حسین کا کہنا تھا کہ یہ 2018ء کا الیکشن نہیں تھا بلکہ سراسر سلیکشن تھا اپنی مرضی کے ساتھ کسی کو انسٹال کرنا ہے کسی کو گراناہے اور کسی کو روکنا ہے اسی لیے یہ جو فیصلہ آیا ہے درست ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ 5 سیاسی جماعتیں ایک ہی بات کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’آج ہونے والے انتخابات پاکستان کی تاریخ کے سب سے گندے ترین انتخابات ہیں اور یہ الیکشن کمیشن اور نگراں حکومت کی ناکامی ہے۔ خیال رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے علاوہ پاکستان پیپلزپارٹی، متحدہ مجلس عمل، پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) اور تحریک لبیک پاکستان کے علاوہ چند دیگر سیاسی جماعتوں نے انتخابی نتائج پر تحفظات کا اظہار کردیا تھا۔

 
خبر کا کوڈ : 740286
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش