0
Monday 6 Aug 2018 12:39

متحدہ مجلس عمل کا قیام اور شیعہ نمائندگی قائد شہید کے خوابوں کی تعبیر ہے، علامہ ساجد نقوی

متحدہ مجلس عمل کا قیام اور شیعہ نمائندگی قائد شہید کے خوابوں کی تعبیر ہے، علامہ ساجد نقوی
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ قائد شہید علامہ سید عارف حسین الحسینی ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے، لیکن اصول و نظریات، خلوص اور اتحاد بین المسلمین ان کی شخصیت کے اہم اور نمایاں پہلو تھے، جن کی وجہ سے وہ بہت کم وقت میں نہ صرف پاکستان، بلکہ عالمی سطح پر ایک بہترین رہنماء کے طور پر متعارف ہوئے۔ شہید قائد کی 30 ویں برسی کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں انکا کہنا تھا کہ 5 اگست تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، جس دن علامہ عارف حسین الحسینی کو گولیوں کا نشانہ بناکر شہید کر دیا گیا، اگرچہ علامہ حسینی ؒ کا حوالہ مذہبی تھا، لیکن انہوں نے ایک نئی سوچ اور فکر دی اور نئی طرح ڈالی، انہوں نے مظلوموں اور محکوموں کے لئے آواز بلند کی اور اتحاد و وحدت کے لئے گرانقدر خدمات سرانجام دیں۔ اپنے پیغام میں علامہ ساجد نقوی نے کہا ہے کہ ہم آج بھی اسی فکر سے الہام لیتے ہوئے تمام تر مشکلات و مصائب کے باوجود جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں اور اعلٰی و پاکیزہ اہداف کی خاطر وجود میں آنے والا یہ کارواں رواں دواں ہے۔

علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ قائد شہید نے اپنی تمام زندگی عالمی استعمار کی سازشوں اور طاغوتی چیرہ دستیوں کے خلاف اور محروم و مظلوم طبقات کے حقوق کے لئے جدوجہد میں صرف کر دی اور بالخصوص پاکستان میں بیرونی سازشوں کا بروقت ادراک کرکے ان کے خلاف عملی جدوجہد کرنے کی طرح ڈالی، بیرونی سارشوں کے علاوہ پاکستانی عوام کو درپیش اندرونی سارشوں کو بے نقاب کرنے اور عوامی مشکلات کے حل کے لئے مخلصانہ کاوش بھی شہید حسینی کا خاصہ ہے۔ علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ قائد شہید نے مارشل لاء دور میں جہاں عوام کو ان کے حقوق کا شعور دیا، وہاں ہر مکتب کے عوام کو اتحاد و وحدت اور ہم آہنگی کا درس دیا اور عملی طور پر اتحاد بین المسلمین کے لئے خدمات انجام دے کر پاکستان کے مسلمانوں کو ایک لڑی میں پرونے کی بھرپور کوشش کی۔

اسی فکر کو آگے بڑھاتے ہوئے ملت جعفریہ پاکستان ان کے راستے پر گامزن ہے اور پاکستان میں عوام کو درپیش مسائل اور اتحاد بین المسلمین کے عملی فروغ کے لئے جدوجہد میں مصروف ہے۔ اس کا سب سے بڑا ثبوت متحدہ مجلس عمل کا قیام اور شیعہ مکتب فکر کی موثر نمائندگی ہے، جو شہید عارف حسینی کے خوابوں کی تعبیر ہے، وہ اپنی زندگی میں ایسے اتحاد کے لئے کو شاں رہے اور عوام کو باہمی وحدت کے لئے عملی جدوجہد کا درس دیتے رہے، آج یقیناً اتحاد و وحدت سے ان کی روح شادمان ہوگی۔ علامہ ساجد نقوی نے یہ بات زور دے کر کہی کہ شہید کے پیروکاروں کو چاہیے کہ وہ شہید قائد کی شخصیت کا روشن فکری کے ساتھ مطالعہ کریں اور ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پاکستان میں محروم و مظلوم طبقات کو درپیش مسائل کے حل، فرقہ واریت کے خاتمے، طبقاتی تقسیم، بدعنوانی، بے راہ روی اور معاشرتی مسائل کے حل کے لئے جدوجہد کریں، اس کے علاوہ پاکستان کو درپیش سب سے بڑے بحران یعنی دہشت گردی کے خاتمے کے لئے مکمل عزم اور جذبے کے ساتھ آگے بڑھتے رہیں، چاہے اس راستے میں شہید قائد کی طرح شہادت ہی کیوں نہ ہماری منزل قرار پائے۔ 
خبر کا کوڈ : 742778
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش