0
Wednesday 25 May 2011 16:38

بیت المقدس کی تقسیم کے لیے ہرگز تیار نہیں،نیتن یاہو، اسرائیلی وزیراعظم کی تقریر منفی ہے، محمود عباس

بیت المقدس کی تقسیم کے لیے ہرگز تیار نہیں،نیتن یاہو، اسرائیلی وزیراعظم کی تقریر منفی ہے، محمود عباس
واشنگٹن:اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ یہودیوں کی میراث تصور کئے جانے والے علاقوں کو امن کی خاطر چھوڑنا ہو گا۔ بیت المقدس کی تقسیم اور انیس سو سڑسٹھ سے پہلے کی سرحدوں پر واپس جانے کے لیے ہرگز تیار نہیں ہوں گے۔ امریکی کانگریس سے خطاب کرتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل فلسطینی ریاست کے بارے میں فراخ دلی کا مظاہرہ کرے گا۔ لیکن اپنی سرحدوں کے بارے میں وہ کوئی نرمی دکھانے پر تیار نہیں۔ نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل اور امریکہ کا ایک دوسرے سے بہتر کوئی اور دوست نہیں۔ بن یامین نیتن یاہو کی تقریر پر فلسطینی حلقوں کی جانب سے شدید ردعمل ظاہر کیا گیا۔ ایک اعلیٰ فلسطینی اہلکار کا کہنا تھا کہ یہ اسرائیل کے وزیراعظم کا اعلان جنگ ہے۔ فلسطینی صدر محمود عباس کے ایک ترجمان نے کہا کہ تقریر میں جاری عمل میں رکاوٹیں ڈالنے کے سوا کچھ نہیں۔
ادھر رملہ میں فلسطینی صدر محمود عباس نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی تقریر کو منفی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امن مذاکرات شروع نہ ہوئے تو فلسطین کو اقوام متحدہ سے آزاد ریاست تسلیم کرایا جائیگا۔ مغربی کنارے کے شہر رملہ میں پی ایل او کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے محمود عباس کا کہنا تھا ستمبر تک اسرائیل سے امن مذاکرات میں پیش رفت نہ ہوئی تو وہ اقوام متحدہ جائیگے۔ اور فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرائینگے۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو امریکی کانگریس سے خطاب میں کہہ چکے ہیں کہ اسرائیل سڑسٹھ کی سرحدوں پر واپس نہیں جائیگا۔ نہ مقبوضہ بیت المقدس کو تقسیم ہونے دیا جائیگا۔ تاہم چند علاقوں کا فلسطین سے تبادلہ ہو سکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 74483
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش