0
Sunday 26 Aug 2018 19:35

پشاور لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں پولیس اہلکار پر ٹیکنیشن کا تشدد

پشاور لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں پولیس اہلکار پر ٹیکنیشن کا تشدد
اسلام ٹائمز۔ لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور میں بیمار اہلیہ کو علاج کیلئے لانے والے ٹریفک پولیس آفیسر اور ایکسرے ٹیکنیشنز آپس میں گتھم گھتا ہوگئے۔ ایکسرے ٹیکنیشنز نے پولیس آفیسر کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے اس کے کپڑے پھاڑ ڈالے جبکہ اس دوران ٹریفک آفیسر سے ہزاروں کی نقدی بھی گر کر گم ہو گئی۔ ہسپتال انتظامیہ نے معاملے کی تحقیقات کیلئے 3 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ ٹریفک پولیس کا اسسٹنٹ سب انسپکٹر ملک ہارون اپنی اہلیہ کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں علاج معالجے کی غرض سے لے کر گیا تھا، اس دوران ہارون مبینہ طور پر جب اپنی بیوی کے ہمراہ ایکسرے روم میں داخل ہوا تو ایکسرے ٹیکنیشن نے اسے پیر کے روز آنے کا کہہ دیا تاہم اصرار پر ایکسرے ٹیکنیشن طیش میں آگیا اور اسے گالیاں دینا شروع کر دیں۔ اس دوران تکرار ہاتھا پائی تک جا پہنچی، پولیس اہلکار ملک ہارون کا کہنا ہے کہ ایکسرے ٹیکنیشن نے ہسپتال کے دیگر عملے کے ساتھ مل کر مارپیٹ کے دوران اس کے کپڑے بھی پھاڑ دیئے اور اسکی بیمار بیوی کو بھی گالیاں دی گئیں جبکہ اس کی جیب سے 20 ہزار روپے کی نقدی بھی گر کر گم ہوگئی۔ اس حوالے سے ہسپتال انتظامیہ نے واقعے کی تحقیقات کے لئے 3 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے، ہسپتال ترجمان ذوالفقار باباخیل کا کہنا ہے کہ اگر واقعہ میں ہسپتال اہلکار کی غلطی ہوئی تو سزا دی جائے گی اور اگر پولیس اہلکار کی غلطی نکلی تو اس کے خلاف اس کے ڈیپارٹمنٹ کو کارروائی کیلئے درخواست کی جائے گی۔
خبر کا کوڈ : 746348
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش