0
Saturday 22 Sep 2018 16:25

نیا عراق امریکہ مخالف بلاک کا اصلی رکن ہے، رای الیوم

نیا عراق امریکہ مخالف بلاک کا اصلی رکن ہے، رای الیوم
اسلام ٹائمز۔ عراق میں ہونے والے انتخابات کے بعد گذشتہ کی طرح اس دفعہ بھی پیچیدہ صورتحال سامنے آئی۔ ابھی تک انتخابات کے نتیجہ میں حکومت کی تشکیل کا مرحلہ سست روی کا شکار رہا ہے۔ گذشتہ کچھ دنوں میں نئی حکومت کے بننے کی امید نظر آرہی ہے۔ خطے کی ایک اہم اخبار رای الیوم نے عراق کے حالات کا جائزہ لیتے ہوئے اپنے اداراتی صفحہ پر لکھا ہے کہ عراق کی سیاسی صورتحال میں جس چیز کی طرف توجہ کی جا رہی ہے وہ یہ ہے کہ سعودی عرب اور خطے کے دوسرے عرب ممالک کی عراق میں ایرانی نفوذ کو ختم کرنے کی کوششیں کہاں پہنچی ہیں؟ رای الیوم لکھتا ہے کہ عراق میں پارلیمنٹ کے انتخابات کے نتیجہ میں بننے والے سپیکر محمد الحلبوسی کو سب سے پہلا مبارکبادی پیغام ایرانی سپیکر علی لاریجانی کی طرف سے موصول ہوا ہے۔ دوسری جانب الحلبوسی نے پارلیمنٹ کے سپیکر کی نشست سنبھالنے کے بعد سب سے پہلی ملاقات ہادی العامری سے کی ہے۔ ہادی العامری ایران سے نزدیک سمجھے جانے والے الائنس الفتح کے چیئرمین ہیں۔ ہادی العامری اپنے وائس چیئرمین حسن الکعبی کے ہمراہ ایک وفد کی صورت میں عراقی سپیکر کے گھر آئے اور ان سے ملاقات کی۔
 
رای الیوم کے مطابق عراقی پارلیمنٹ میں الحلبوسی کا سپیکر بننا ایران کیلئے ایک اور کامیابی جبکہ امریکہ کیلئے ایک اور شکست ہے۔ امریکہ نے عراق جنگ میں ایک ٹریلین ڈالر سے زائد رقم خرچ کی ہے، جبکہ اس کا خیال تھا کہ اس جنگ کے نتیجہ میں عراق کا نیا سیٹ اپ اس کے ہاتھ میں ہو گا اور اس طرح وہ اس عرب مسلمان ملک پر اپنے قبضہ کے خواب کو شرمندہ تعبیر کر سکے گا۔ اس اخبار کے مطابق الحلبوسی کا سپیکر بننا درحقیقت ایران اور سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی ڈپلومیٹک کامیابی ہے۔ یہ کامیابی عراق کے نئے وزیراعظم کے انتخاب کا مقدمہ ثابت ہو گی اور اس بات کی پیشگوئی کی جا سکتی ہے کہ عراق کا نیا وزیراعظم ایران کا حمایتی ہو گا۔ اب یہ سوال باقی رہ جاتا ہے کہ سعودی عرب اور خطے کے دیگر عرب ممالک کہ جو خطے میں ایران کے اثر و رسوخ کے خلاف لڑ رہے ہیں اور خصوصا جنہوں نے یمن میں جنگ شروع  کر رکھی ہے وہ کہاں کھڑے ہیں؟
خبر کا کوڈ : 751463
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش