0
Thursday 11 Oct 2018 15:14
پاکستان میں بین الاقوامی این جی اوز کے کام کرنے پر پابندی نہیں

سی پیک سے متعلق وزیراعظم کے بیان کو تروڑ مروڑ کر پیش کیا گیا، دفتر خارجہ

سی پیک سے متعلق وزیراعظم کے بیان کو تروڑ مروڑ کر پیش کیا گیا، دفتر خارجہ
اسلام ٹائمز۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ سی پیک معاہدوں پر کوئی نظر ثانی نہیں ہو رہی اور اس حوالے سے وزیراعظم کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔ ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ پاکستان میں بین الاقوامی این جی اوز کے کام کرنے پر پابندی نہیں، پاکستان نے حال ہی میں 141 بین الاقوامی این جی اووز کے معاملات دیکھے جن میں سے 74 کو کام کرنے کی اجازت دی گئی۔ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ سی پیک معاہدوں پر کوئی نظر ثانی نہیں ہو رہی، سی پیک معاہدوں پر نظر ثانی سے متعلق وزیراعظم کے بیان کو درست رپورٹ نہیں کیا گیا، پاکستان اور چین اسپیشل اکنامک زونز میں تیسرے شراکت دار کی شراکت کیلئے پر امید ہیں، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان سی پیک کی شراکت داری پر بات چیت ہوئی ہے، اس سے متعلق حتمی معاملات ابھی طے پانے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان خطے میں اسلحے کی دوڑ کے خلاف ہے، پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے کوئی خفیہ پالیسی نہیں۔ 

ان کا کہنا تھا کہ بھارت مذاکرات سے پیچھے ہٹ گیا لیکن پاکستان کسی بات سے نہیں بھاگ رہا، ہم نے سب سے بات چیت کرنی ہے، ہماری خارجہ پالیسی میں کوئی ابہام نہیں۔ ڈاکٹر محمد فیصل نے مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد بلدیاتی انتخابات کے موقع پر حریت رہنماؤں کی نظر بندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حالات بھارتی کنٹرول سے باہر ہوگئے ہیں اور بلدیاتی انتخابات کو عوام نے مسترد کردیا، بھارت اس طرح کے ڈرامے کرکے توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ امریکا کے خصوصی مشیر برائے افغانستان زلمے خلیل زاد کے دورہ میں افغان مفاہمتی عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا اور دونوں ممالک نے آگے بڑھنے پر اتفاق کیا، ان کا آنا اس بات کی عکاسی ہے کہ امریکا بھی آگے بڑھنا چاہتا ہے، افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانا امریکا، افغانستان اور دیگر فریقوں کی ذمہ داری ہے۔
خبر کا کوڈ : 755283
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش