0
Tuesday 31 May 2011 21:25

ملت جعفریہ کیخلاف کریک ڈاون قابل مذمت، بےگناہ نوجوانوں کو فوراً کو رہا کیا جائے، جعفریہ الائنس

ملت جعفریہ کیخلاف کریک ڈاون قابل مذمت، بےگناہ نوجوانوں کو فوراً کو رہا کیا جائے، جعفریہ الائنس
کراچی:اسلام ٹائمز۔ حکومت بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو فی الفور رہا کرے، سی آئی ڈی کے غنڈوں کو لگام دی جائے، چادر اور چار دیواری کے تقدس کی پامالی برداشت نہیں کریں گے، پولیس بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو گرفتار کر کے نمبر اسکور کرنا بند کرے اور ملک دشمن عناصر کے خلاف عملی کاروائی کر کے اپنا فریضہ انجام دے۔ سانحہ عاشورا اور سانحہ اربعین سمیت دیگر دہشت گردانہ کاروائیوں میں ملوث دہشت گردوں تک پولیس کی گرفت نہ ہونا ایک سوالیہ نشان ہے؟۔ ان خیالات کا اظہار جعفریہ الائنس پاکستان کے سربراہی سینیٹر علامہ عباس کمیلی، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی، مولانا صادق رضا تقوی، محمد مہدی، علامہ آفتاب حیدر جعفری، مولانا حسین مسعودی، علامہ باقر زیدی، علامہ جعفر رضا نقوی اور علی اوسط نے مشترکہ ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر رہنماؤں نے سندھ پولیس کی جانب سے شیعہ آبادیوں پر چھاپوں اور بے گناہ شیعہ نوجوانوں کی گرفتاریوں پر شدید غم وغصہ کا اظہار کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ کراچی میں بے گناہ شیعہ نوجوانوں کی بلا جواز گرفتاریوں کے عمل کو روکا جائے اور سی آئی ڈی پولیس کی غنڈہ گردی کو کنٹرول کیا جائے کہ جس نے چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کر دیا ہے۔
رہنماؤں نے کہا کہ ملک انتہائی نازک اور حساس دور سے گذر رہا ہے اور ایسے نازک حالات میں ملک دشمن قوتیں پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے درپہ ہیں جبکہ سندھ پولیس میں موجود کالی بھیڑیں اپنے آقاؤں کی خوشنودی کے لئے ملت جعفریہ کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رکھ کر انارکی کی فضاء پیدا کرنا چاہتی ہیں جس کی شدید مذمت کرتے ہیں، رہنماؤں نے واضح کیا کہ بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو گھروں سے اغواء کر کے لا پتہ کر دیا جاتا ہے جبکہ کچھ عرصہ بعد ان پر بھاری اسلحہ اور جھوٹے من گھڑت مقدمات قائم کر دئیے جاتے ہیں۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ سندھ پولیس اور سی آئی ڈی پولیس کے تعصبانہ رویہ سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت ملت جعفریہ (بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی اولادوں )کے خلاف کاروائی کی جا رہی ہے جس کا مقصد وطن دوست قوتوں کو متنفر کرنا ہے جبکہ غیر ملکی آقاؤں کی خوشنودی ہے، رہنماؤں نے صدر پاکستان، وزیراعظم پاکستان اور چیف جسٹس آف پاکستان سمیت اعلی اور حساس اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ کراچی میں پولیس کی کھلی جارحیت کے خلاف کاروائی کریں اور بے گناہ شیعہ نوجوانوں کی رہائی عمل میں لائیں، رہنماؤں نے مزید کہا کہ پولیس کی حراست میں بے گناہ شیعہ نوجوانوں پر بدترین مظالم ڈھائے جا رہے ہیں جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کتنی عجیب بات ہے کہ مساجد، بازاروں، اور سرکاری دفاتر پر حملے کرنے والے دہشت گرد تو آج تک آزاد ہیں جبکہ بےگناہ شیعہ نوجوانوں کو بلا جواز اور بغیر کسی ثبوت کے گرفتار کر لیا گیا ہے، رہنماؤں نے مزید کہا کہ سی آئی ڈی پولیس اتنی ہی قابلیت رکھتی ہے تو آج تک سانحہ عاشورا اور سانحہ اربعین سمیت دیگر دہشت گردانہ کاروائیوں میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتار کرنے میں کیوں ناکام رہی ہے؟
خبر کا کوڈ : 75908
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش