0
Saturday 1 Dec 2018 11:43

بھٹ شاہ، اصغریہ علم و عمل تحریک کے 3 روزہ تیسرے سالانہ مرکزی کنونشن کا آغاز ہوگیا

بھٹ شاہ، اصغریہ علم و عمل تحریک کے 3 روزہ تیسرے سالانہ مرکزی کنونشن کا آغاز ہوگیا
اسلام ٹائمز۔ اصغریہ علم و عمل تحریک پاکستان کا تیسرا سالانہ مرکزی ’احیاء کردار حسینی‘ کنونشن ثقافتی مرکز بھٹ شاہ، ضلع مٹیاری سندھ میں شروع ہوگیا ہے، جو کہ 2 دسمبر تک جاری رہے گا۔ تفصیلات کے مطابق مرکزی کنونشن کا آغاز 30 نومبر بروز جمعہ شام 5 بجے شرکائے کنونشن کی رجسٹریشن سے ہوا، سندھ بھر سے آنے والے افراد کو رجسٹریشن کارڈز کے ساتھ رہائش الاٹ کی گئی ہے، تحریک کے کارکنان نے باجماعت نماز مغربین ادا کی، جس کے بعد دعائے کمیل کا روح پرور اجتماع ہوا، دعائے کمیل کی تلاوت مولانا قاری امتیاز حسین نے کی، دعا کے اجتماع میں تحریک کے کارکنان، خواتین اور مہمان حضرات نے کثیر تعداد میں شرکت کی، کنونشن کا باضابطہ آغاز تلاوت کلام الہیٰ سے ہوا۔ پہلی نشست سے افتتاحی خطاب اصغریہ تحریک کے مرکزی صدر سید پسند علی رضوی نے کیا، جبکہ پہلے روز چیئرمین اصغریہ تحریک انجینئر سید حسین موسوی و دیگر مقررین نے بھی خطاب کئے۔

پسند رضوی نے کہا کہ اسلامی معاشرے کی اصلاح میں  حضرت امام خمینیؒ نے ابتدائی اقدام کے طور پر دینی افکار اور تصورات کو دوبارہ زندگی عطا کی۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کے اذہان میں دینی حکومت کا نظریہ مردہ ہو چکا تھا، دین کی جامعیت کی فکر ناپید ہو چکی تھی، ایسے میں انہوں نے دینی حکومت کا نظریہ پیش کیا اور اسے لوگوں کے ذہنوں میں راسخ کر دیا، دین کو صرف چند اذکار اور اوراق کا مجموعہ سمجھنے والی فکر کی حقیقت کو طشت ازبام کرکے دین کی جامعیت کا نظریہ لوگوں تک پہنچایا، دین اور سیاست کی عدم جدائی کو استدلال سے ثابت کرکے دنیا کو باور کرنے پر مجبور کر دیا اور نظریہ انتظار کو نیا مفہوم عطا کیا، جو برسوں سے خاموشی کے ساتھ ظلم و ستم کو برداشت کرنے، آواز کو گلے میں دبا کر رکھنے اور مختصر الفاظ میں غیب سے ایک ہاتھ کے نکلنے کے انتظار میں ایک  جگہ پر جامد پڑے رہنے کے مترادف سمجھا جاتا تھا۔

کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے پسند علی نے مزید کہا کہ اس دفعہ انتظار کو معاشرے کی باغی روح کو سلا کر رکھنے والے عنصر کی حیثیت سے نہیں، بلکہ موجودہ حالات کو دگرگوں کرتے ہوئے آنے والے "مہدی موعودؑ" کی طرف حرکت کے ایک وسیلے کے طور پر بروئے کار لایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اصلاح کے عمل میں امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کو بھی خاص اہمیت حاصل ہے، قرآن مجید نے اصلاح کی ذمہ داری اٹھانے اور برائیوں کی روک تھام کرنے کو امت مسلمہ کی خصوصیت کے طور پر بیان فرمایا ہے، حضرت امام خمینیؒ نے اپنے قیام کی ابتداء سے ہی اس فریضے کو پیش نظر رکھا اور معاشرے میں ایک اصل کے طور پر اس فریضے کو متعارف کرایا۔ بعد ازاں احیاء کردار حسینی کنونشن کے چیئرمین و اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی صدر قمر عباس غدیری نے شرکائے کنونشن کو اتنظامات کے حوالے سے مکمل آگاہی دی۔
خبر کا کوڈ : 764225
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش