0
Tuesday 7 Jul 2009 13:38

امریکا اور روس ایٹمی ہتھیاروں کی کمی پر رضا مند

صرف پانچ فیصد روسی امریکہ کو دوست سمجھنے کیلئے تیار
امریکا اور روس ایٹمی ہتھیاروں کی کمی پر رضا مند
ماسکو: امریکا اور روس میزائل شیلڈ پر اختلافات کے باوجود ایٹمی ہتھیاروں کی کمی پر رضا مند ہو گئے۔ روس نے افغانستان میں نیٹو افواج کو اسلحہ اور سامان کی فراہمی کے لئے اپنی حدود کے استعمال کی اجازت دے دی۔ روسی صدر دمتری میدیوف نے امریکی صدر باراک اوباما کی کریملن آمد کو تاریخی قرار دیا ۔دو روزہ ملاقات میں دو طرفہ فوجی تعاون، افغانستان اور سرمایہ کاری پر بھی بات چیت ہوگی۔ مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ دونوں ممالک تعلقات کی تجدید میں بالآخر کامیاب ہو گئے ہیں۔ باراک اوباما نے کہا کہ روسی صدر دمتری میدیوف پروفیشنل اور کھرے آدمی ہیں۔ امریکہ اور روس میزائل ڈیفنس سسٹم کے تنازعے کا حل تلاش کر لیں گے۔ اس سے پہلے روسی صدر دمتری میدیوف اور امریکی صدر براک اوباما نے ایٹمی ہتھیاروں کی کمی کے معاہدے پر دستخط کئے۔ روس امریکہ کو راہداری فراہم کرنے پر بھی رضا مند ہو گیا ہے۔ افغانستان میں نیٹو
کے فوجی دستوں اور اسلحہ کی ترسیل کے لئے روس کی فضائی حدود استعمال کی جاسکے گی۔ اس راہداری کی وجہ سے امریکا کو سالانہ ایک سو تینتیس ملین ڈالر کی بچت ہوگی۔
صرف پانچ فیصد روسی امریکہ کو دوست سمجھنے کیلئے تیار
ماسکو : روس و امریکہ سفارتی تعلقات میں بہتری اور امریکی صدر بارک اوباما کی طرف سے روسیوں کو امریکیوں کے برابر قرار دیئے جانے کے باوجود صرف پانچ فیصد روسی امریکہ کو ”دوست“ سمجھنے کیلئے تیار ہیں۔ امریکہ کے صدر کے تین روزہ تاریخی دورہ روس سے قبل کئے جانے والے ایک ملک گیر سروے کے نتائج کے مطابق روس کی صرف 5 فیصد عوام یہ سمجھتی ہے کہ روس اور امریکہ کے تعلقات اب دوستانہ ہیں۔ آل رشیا سنٹر فار دی سٹڈی آف پبلک اوپنین کے مطابق سروے میں 14 فیصد روسیوں نے کہا ہے کہ روس امریکہ تعلقات بہت اچھے ہیں تاہم ان کو دوستانہ کہنے سے گریز کیا جبکہ 9 فیصد نے ان تعلقات کو صرف اچھا اور 37 فیصد روسی شہریوں نے اسے معمول کے تعلقات قرار دیئے۔



خبر کا کوڈ : 7744
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش