اسلام ٹائمز۔ سید مقاومت سید حسن نصراللہ نے خاتون جنت حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کے یوم ولادت کے حوالے سے حزب اللہ کے لیڈیز ونگ کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران شام کے صدر کے مختصر دورۂ تہران کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جب میں نے رہبر معظم کی بشار الاسد کے ساتھ ملاقات کی تصویر دیکھی تو میری آنکھوں سے آنسو جاری ہوگئے۔ حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے اپنی اس ملاقات کے دوران حزب اللہ پر مختلف پابندیاں لگا کر اس کا گھیراؤ کرنے کی ناکام کوششوں کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ جنگ کا پہلا مقصد مقاومتی تحریک کو دباؤ میں لانے کے لئے اسے کنگال و بھوکا کرنا اور اس کا معاشی محاصرہ کرنا ہے۔ سید حسن نصراللہ نے کہا کہ ان کو چیلنج کرنے کے لئے ہمارے پاس مضبوط ارادہ ہونا چاہیئے۔ قابل ذکر ہے کہ سوموار کے دن رہبر انقلاب اسلامی کی شام کے صدر بشار الاسد کے ساتھ یہ دوستانہ ملاقات شام میں آٹھ سال پر محیط شدید خانہ جنگی اور عالمی کشمکش کے بعد وقوع پذیر ہوئی ہے۔