0
Tuesday 12 Mar 2019 19:56

مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو لیویز اور خاصہ داروں کے ہمراہ اسلام آباد میں دھرنا دینگے، ٹرائبل یوتھ موومنٹ

مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو لیویز اور خاصہ داروں کے ہمراہ اسلام آباد میں دھرنا دینگے، ٹرائبل یوتھ موومنٹ
اسلام ٹائمز۔ ٹرائبل یوتھ موومنٹ کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ 31 مئی کو فاٹا انضمام کے بعد قبائلی اضلاع کے باشندوں کو آئینی طور پر ملک کے دیگر شہریوں کی طرح تمام حقوق حاصل ہوئے لیکن عملی طور پر کچھ نہیں کیا گیا۔ گذشتہ روز پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کے موقع پر موومنٹ کے مرکزی صدر خیال زمان اورکزئی، جنرل سیکرٹری ارشاد آفریدی، سینئر نائب صدر مصباح الدین، نائب صدر ادریس خان اور فیمیل ونگ کی صدر نائلہ الطاف دیگر عہدیدران کا کہنا تھا کہ فاٹا اصلاحات کے دوران ہم سے وعدہ کیا گیا تھا کہ قبائلی اضلاع کو این ایف سی ایوارڈ میں تین فیصد حصہ دیا جائیگا لیکن آج تک قبائلی اضلاع کو ایک روپیہ بھی نہیں ملا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ لیویز اور خاصہ دار فورس کو پولیس میں ضم کرکے انہیں وہ تمام مراعات دینگے جو پولیس کو میسر ہیں، لیکن اب لیویز اور خاصہ دار فورس کو پولیس کے انڈر لانے کیلئے آرڈیننس تیار کئے جا رہے ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ ہمارے پاس اتنے وسائل نہیں کہ ہم ان کو پولیس کے برابر تنخواہ یا مراعات دیں لیکن قبائلی عوام ایسے جواز ماننے کیلئے تیار نہیں۔

انہوں نے وزیراعظم عمران خان اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ لیویز اور خاصہ دار فورس کو پولیس میں ضم کیا جائے اور انہیں پولیس کے برابر تنخواہ و دیگر مراعات دی جائیں۔ انہوں نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ 31 مئی کے بعد ریٹائر ہونے والے اہلکاروں کو خیبرپختونخواہ پولیس ایکٹ کے تحت واپس لیا جائے، سروس کے مطابق انہیں ترقی دی جائے، اے ایس آئی اور ایس آئی کی آسامیوں پر وہاں کے بے روزگار نوجوانوں کو میرٹ کی بنیاد پر بھرتی کیا اور این ایف سی ایوارڈ میں قبائلی اضلاع کو تین فیصد حصہ بلا تاخیر دیا جائے۔ ٹرائبل یوتھ موومنٹ نے دھمکی دی کہ مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو لیویز اور خاصہ داروں کے ہمراہ اسلام آباد میں دھرنا دینگے۔
خبر کا کوڈ : 782912
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش