0
Wednesday 13 Mar 2019 08:33

میرواعظ عمر کی دہلی طلبی اور جماعت اسلامی پر پابندی کیخلاف سنیچر کو ہڑتال کال

میرواعظ عمر کی دہلی طلبی اور جماعت اسلامی پر پابندی کیخلاف سنیچر کو ہڑتال کال
اسلام ٹائمز۔ تحقیقاتی ایجنسی ’’این آئی ائے‘‘ کی طرف سے میرواعظ عمر فاروق کی دلی طلبی اور جماعت اسلامی پر پابندی عائد کئے جانے کے خلاف متحدہ مجلس علماء نے 16 مارچ کو مکمل ہڑتال کی کال کا اعلان کیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے مذہبی جماعتوں اور علمائے کرام کے مشترکہ پلیٹ فارم ’’متحدہ مجلس علماء‘‘ نے پائین شہر کے راجوری کدل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سنیچر کو کشمیر گیر ہڑتال کا اعلان کیا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مفتی ناصر الاسلام نے حریت کانفرنس (م) کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق کو تحقیقاتی ایجنسی ’’این آئی ائے‘‘ کی جانب سے دہلی طلب کرنے کے علاوہ جماعت اسلامی جموں و کشمیر پر بھارتی حکومت کی جانب سے پابندی عائد کرنے جیسی کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے 16 مارچ 2019ء سنیچروار کو کشمیر بند کی کال دی ہے۔

مفتی ناصر الاسلام نے میرواعظ عمر فاروق کو پوچھ گچھ کے لئے دہلی طلب کئے جانے کے عمل کو ’’حد درجہ قابل مذمت، آمرانہ اور مداخلت فی الدین‘‘ کے مترادف عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ میرواعظ عمر نہ صرف کشمیری عوام کے ایک مستند سیاسی لیڈر ہیں بلکہ یہاں کے عوام کے سب سے بڑے مذہبی رہنما بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرواعظ کے خلاف اس طرح کی کارروائی نہ صرف دینی معاملات میں مداخلت کے مترادف ہے بلکہ اس کارروائی سے یہاں کے لاکھوں عوام کے دینی جذبات شدید طور مجروح ہوئے ہیں۔ انہوں نے جماعت اسلامی پر پابندی عائد کئے جانے اور اس جماعت کو غیر قانونی قرار دیکر بڑی تعداد میں جماعت کی صف اول کی قیادت اور دیگر جماعتوں کے عہدیداروں اور اراکین کی گرفتاری کی شدید مذمت کی۔ مفتی ناصر الاسلام نے کہا کہ متحدہ مجلس علماء مسلمان اور کشمیر دشمن پالیسیوں کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے حکومت پر زور دیتی ہے کہ وہ اس طرح کی اسلام دشمن اور عوام کُش پالیسیوں کو فوری طور ترک کرے۔

انہوں نے مرکز جامع مسجد سرینگر کو بار بار نشانہ بنا کر بند رکھ کر مسلمانان کشمیر کو عبادات خاص طور پر نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکنے کے عمل پر گہری فکر و تشویش کا اظہار کیا۔ مفتی ناصر الاسلام نے کہا کہ اس طرح کی کارروائی دینی امور میں مداخلت کے ساتھ ساتھ مذہبی آزادی کو سلب کرنے کے مترادف ہے جو کشمیری عوام کیلئے ہرگز قابل قبول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمعتہ المبارک 15 مارچ 2019ء کو جموں و کشمیر کی تمام مساجد، خانقاہوں، آستانوں اور امام باڑوں میں ہمارے علماء، خطباء اور ائمہ حضرات نہ صرف عوامی تائید کے لئے پیش کریں گے بلکہ میرواعظ کشمیر جماعت اسلامی اور جمعیت اہلحدیث کے خلاف حکومت اور اس کے ایجنسیوں کی کارروائیوں کے خلاف شدید صدائے احتجاج بلند کرکے حکومتی اقدامات کی مذمت کریں گے۔ پریس کانفرنس میں مولانا سید احمد سعید نقشبندی، مولانا مسرور عباس انصاری، مولانا سبط محمد شبیر قمی، مولانا شیخ غلام رسول نوری، مفتی محمد یعقوب بابا المدنی اور دیگر علماء کرام موجود تھے۔
خبر کا کوڈ : 782979
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش