0
Friday 29 Mar 2019 21:11

ملکی معیشت کی صورتحال الارمنگ ہے، حکومت دلدل میں پھنس چکی ہے، سابق گورنر سندھ

ملکی معیشت کی صورتحال الارمنگ ہے، حکومت دلدل میں پھنس چکی ہے، سابق گورنر سندھ
اسلام ٹائمز۔ سابق گورنر سندھ اور رہنما نواز لیگ محمد زبیر نے کہا ہے کہ ملک کی معیشت کی صورتحال الارمنگ ہے، حکومت دلدل میں پھنس چکی ہے، عمران خان کی پالیسی سے ملک کی معیشت تباہ حالی کا شکار ہے، اسٹیٹ بینک کی رپورٹ سے ظاہر ہورہا ہے کہ رواں برس چھ لاکھ پاکستانی بےروزگار جبکہ تیئس سے چالیس لاکھ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے آجائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سابق گورنر نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت نااہل افراد سے بھری پڑی ہے، انکی کوئی واضح پالیسی ہے نہ ان میں اہلیت ہے، ملک کو چلانے کے لئے محض دیانتداری نہیں بلکہ قابلیت کی بھی ضرورت ہوتی ہے، ملکی معیشت تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے انکی کچھ سمجھ نہیں آرہا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اعداد شمار میرے نہیں بلکہ اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق ہیں، عوام کی چیخیں تو نکلیں گی جب حکومت کی کارکردگی ناقص ہوگی، وفاقی حکومت کے پاس عوام کے مسائل کے حل اور معیشت پر قابو پانے کی کوئی پالیسی نہیں ہے، اسٹیٹ بینک کی رپورٹ وفاقی حکومت کی ناقص کارکردگی کو واضح کررہی ہے، آپکی کوئی تیاری نہیں تھی دو دو بجٹ دے دیئے اور عوام پر مزید بوجھ ڈال دیا، اعدادوشمار ہمارے نہیں بلکہ وفاقی حکومت کے سب سے معتبر ادارے کے ہیں، مہنگائی عروج پر ہے ٹیکسز اور مہنگائی ہوتی نہیں بلکہ کی جاتی ہے، وزیراعظم عمران خان دس ماہ قبل کی اپنی تقاریر اْٹھا کر دیکھ لیں تو خود کو شرم آئیگی، بیرونی قرضہ جات پر عمران خان ہر جلسے میں تقریر کرتے تھے، کل کی تاریخ میں اتنے قرضہ جات کبھی نہیں بڑھے جتنے پچھلے آٹھ ماہ میں اضافہ ہوا ہے، سرکلر ڈیٹ میں یومیہ دو ارب کا اضافہ ہورہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مشرف دور کی غلطیوں کے بارے میں کچھ کہنے پر انکی ٹانگیں کانپتی ہیں، آپکے دوست ممالک کے پاس نہ جانے اور قرضے نہ لینے کے بیانات کہاں گئے؟ بے شرمی کی بھی حد ہوتی ہے۔ سابق گورنر نے کہا کہ عمران خان کے ہر بیرونی دورے پر کہا جاتا ہے کتنا پیسہ ملے گا؟ جو آپکے لئے پیکج ہے وہ ہمارے دور میں بھیک کہتے تھے۔ سابق گورنر نے مزید کہا کہ مخالفین کے خلاف انتقامی کارروائیوں عروج پر ہیں، چھاپے مارے جارہے ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم کو انکا سابق بیان دلایا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ آپ کے ملک کا سربراہ ایماندار ہو تو عوام خود ٹیکس دینگے لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ سربراہ کمپیٹنٹ ہو تو عوام ٹیکس کی طرف مائل ہوتے ہیں، آپ نے سب سے بڑے صوبے کا سربراہ نااہل شخص کو بنایا ہے، ملک میں حکومتی ناقص پالیسی کی بدولت صورتحال یہ ہے کہ لوگ ہر شعبے میں بے روزگار ہورہے ہیں، زرعی گروتھ رک گئی ہے، صنعتیں بند ہورہی ہیں، پیٹرولیم کے وزیر نااہل ہیں، انکے وزیر بننے کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ انکے سی این جی اسٹیشنز ہیں، ان تمام عوامل کی وجہ سے عوام اب ان سے سوال پوچھ رہی ہے عوام کو بتایا جائے کہ انہیں ملازمتیں کب ملیں گی، روزگار کب ملے گا گھر کب بنیں گے روپے کی قدر کب بڑھے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سمیت تمام کابینہ نااہل ہے، وزیراعظم نے ایک مضحکہ خیز بیان داغ دیا کہ وہ نئے ایف بی آر بنانے جارہے ہیں، وہ بتائیں کہ ایف بی آر کے ستائیس ہزار ملازمین کو کہاں کے جائیں گے اور اتنے نئے ملازمین کہاں سے لائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 785882
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش