0
Tuesday 14 Jun 2011 20:24

خروٹ آباد ٹربیونل، واقعے میں پولیس ملوث ہے، جاں بحق ہونے والے افراد زیارت کیلئے مشہد جا رہے تھے، فرح ناز اصفہانی

خروٹ آباد کا واقعہ خوف اور جلد بازی کی وجہ سے ہوا، آئی جی ایف سی
خروٹ آباد ٹربیونل، واقعے میں پولیس ملوث ہے، جاں بحق ہونے والے افراد زیارت کیلئے مشہد جا رہے تھے، فرح ناز اصفہانی
کوئٹہ:اسلام ٹائمز۔ خروٹ آباد میں پیش آنے والے واقعے پر حکومت کی جانب سے قائم کردہ انکوائری ٹربیونل کی کاروائی آج بھی جاری رہی۔ دوران سماعت صدر کی مشیر فرح ناز اصفہانی کا کہنا تھا کہ واقعے میں پولیس ملوث ہے۔ کوئٹہ میں انکوائری ٹربیونل میں ایس ایچ او سٹی اور گوال پنڈی وردی میں پیش ہوئے، جس پر جسٹس ہاشم خان کاکڑ نے سوال کیا کہ دونوں افسران معطل ہیں تو وردی میں کیسے پیش ہوئے۔ سماعت کے دوران فرح ناز اصفہانی کا کہنا تھا کہ خروٹ آباد واقعے میں جاں بحق ہونے والے افراد زیارت کیلئے مشہد جا رہے تھے۔ پولیس نے فوٹیج بنانے والے رپورٹر پر بھی تشدد کیا، جس کا مطلب ہے واقعے میں پولیس ملوث ہے۔
ڈی آئی جی آپریشن کوئٹہ حامد شکیل نے ٹریبونل میں پولیس سرجن ڈاکٹر باقر شاہ پر تشدد اور صحافی جمال ترہ کئی کی گرفتاری میں ملوث افسران اور پولیس اہلکاروں کی معطلی کے احکامات پیش کئے۔ ایس ایچ او سٹی نعمت ترین، ایس ایچ او خروٹ آباد عابد بخاری اور بی یو جے کے صدر عیسٰی ترین نے بھی ڈاکٹر اور صحافی پر تشدد کے حوالے سے اپنے بیانات قلمبند کروائے۔ خروٹ آباد ٹریبیونل کی کاروائی کل تک ملتوی کر دی گئی۔
خروٹ آباد کا واقعہ خوف اور جلد بازی کی وجہ سے ہوا، آئی جی ایف سی
کراچی میں رینجرز کے ہاتھوں نوجوان کے قتل اور خروٹ آباد واقعے کی رپورٹس قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے اجلاس مں پشق کر دی گئں۔ رپورٹ میں آئی جی ایف سی بلوچستان نے اعتراف کیا ہے کہ معاملہ جلدبازی، خوف اور کنٹرول نہ ہونے کے باعث پش آیا۔ اسلام آباد میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی انسانی حقوق کا اجلاس ریاض فتیانہ کی صدارت میں ہوا۔ سندھ پولیس نے کراچی مں رینجرز کے ہاتھوں نوجوان سرفراز شاہ کے قتل کی رپورٹ پیش کی۔ رپورٹ کے مطابق واقعے میں ملوث رینجرز اہلکار ریمانڈ پر ہیں جبکہ ان کا اسلحہ تحویل مں لے لیا گیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بارہ جون کو مزید چار رینجرز اہلکار گرفتار کئے گئے، جن میں باہو رحمان، لیاقت علی، محمد طارق اور محمد علی شامل ہیں۔ خروٹ آباد میں غیرملکی شہریوں کی سکیورٹی اہلکاروں کے ہاتھوں ہلاکت سے متعلق حقائق پر مبنی رپورٹ فرح ناز اصفہانی نے پیش کی۔ کمیٹی ارکان کا کہنا تھا کہ آئندہ خروٹ آباد یا کراچی جیسے واقعے کا ذمہ دار ادارے کا سربراہ ہو گا۔
خبر کا کوڈ : 78807
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش