0
Saturday 11 Jul 2009 12:32

افغانستان: طالبان کے حملے،8برطانوی فوجی ہلاک

طالبان نے اتحادیوں سے جنگ کیلئے مہارت حاصل کر لی، برطانوی اخبار
افغانستان: طالبان کے حملے،8برطانوی فوجی ہلاک
 کابل:افغانستان میں 24 گھنٹوں کے دوران 8 برطانوی فوجی ہلاک ہو گئے ،جس کے بعد افغانستان میں ہلاک ہونے والے برطانوی فوجیوں کی تعداد عراق سے زیادہ ہوگئی ہے ۔ دوسری جانب برطانوی فوج کے سربراہ کا دعویٰ کیا ہے کہ طالبان جنگ ہار رہے ہیں ۔برطانوی فوج نے تین ہفتے پہلے ہلمند کے وسطی علاقے میں آپریشن پینتھرزکلا Panther's Claw شروع کیا تھا ۔24گھنٹوں کے دوران طالبان کے حملوں اور بم دھماکوں میں 8 برطانوی فوجی مارے گئے ۔ گذشتہ دس روز کے دوران ہلمند میں ہلاک ہونے والے برطانوی فوجیوں کی تعداد پندرہ ہو گئی ہے جن میں چار افسر بھی شامل ہیں ۔ افغانستان میں اب تک مجموعی طور پر 184 برطانوی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ عراق میں 179 فوجی مارے گئے تھے ۔دوسری جانب برطانوی فوج کے سربراہ ایئر چیف مارشلJock Stirrup کا دعویٰ ہے کہ طالبان جنگ ہار رہے ہیں لیکن اس میں وقت لگے گا ۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ ایک سخت لڑائی ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ طالبان نے ہلمند صوبے کو اپنے اہم مرکز کے طور پر کیا منتخب کیا ۔ اگر طالبان ہلمند میں ہار گئے تو وہ افغانستان کے باقی حصوں میں بھی ہار جائیں گے ۔
 طالبان نے اتحادیوں سے جنگ کیلئے مہارت حاصل کر لی، برطانوی اخبار
لندن :افغانستان جنگ میں شریک فوجیوں کا کہنا ہے کہ طالبان کی جنگی صلاحیتوں میں جدت اور نئی تکنیک آگئی ہے اور انہوں نے دشمنوں کے بھاری اسلحے سے نمٹنے کے
طریقے سیکھ لیے ہیں۔ برطانوی اخبار گارجین کے مطابق اتحادی افواج کے خلاف بر سر پیکار مزاحمت کار پہلے سے تیار سرنگوں کو حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں ۔ناٹو حکام کا کہنا ہے کہ طالبان اب پیدل فوجیوں سے لڑنے میں مہارت حاصل کر چکے ہیں۔کنہڑ ضلع میں طالبان امریکی فوجیوں کے قریب آکر پتھروں سے حملہ کرتے تھے اور امریکی فوجی انہیں گرینیڈ سمجھتے تھے ۔اخبار نے ناٹو حکام کے حوالے سے لکھا ہے کہ انتہا پسند موسم سرما کے لیے اب اپنے اندر ڈسپلن پیدا کر رہے ہیں،اور وعظ کے ساتھ تحریک میں جان پیدا کر رہے ہیں۔کئی ماہ سے افغانستان میں فوجی منصوبہ ساز خونی موسم کے لیے اپنے آپ اور عوامی رائے کو ہموار کرتے آ رہے ہیں۔موسم بہار میں کئی اعلیٰ فوجی حکام نے اس بات کی نشان دہی کی تھی کہ جولائی اور اگست روایتی جنگی موسم ہے جس میں بہت زیادہ ہلاکتیں ہو سکتی ہیں۔ اس سال کے اوائل میں انٹیلیجنس حکام نے واضع کر دیا تھا کہ طالبان بہت زیادہ مسقتل مزاج،متحد،پروفیشنل اور انتہائی سخت ہیں۔طالبان مسلسل جنگی چالیں،سڑکوں پر بم دھماکے،اور خودکش حملے کر رہے ہیں،امریکی افواج کے ساتھ چند گھنٹے کے آپریشن سے جس میں ہیلی کاپٹر،جیٹ،اور ڈرونز کا استعمال کیا گیا ،سے ایک بات واضح ہو گئی کہ اگر عسکریت پسند میدان جنگ چھوڑ کے نہ بھاگیں تو ان کو ہلاک کر دیا جائے گا اور ان ہلاکتوں کی تعداد ہزاروں میں ہو سکتی ہے۔

خبر کا کوڈ : 7938
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش