0
Sunday 26 May 2019 21:50

محسن داوڑ سکیورٹی چیک پوسٹ پر حملہ نہیں کرسکتا، بلاول بھٹو

محسن داوڑ سکیورٹی چیک پوسٹ پر حملہ نہیں کرسکتا، بلاول بھٹو
اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ میں نہیں سمجھتا کہ محسن داوڑ سکیورٹی چیک پوسٹ پر حملہ کرسکتے ہیں۔ لاڑکانہ میں پریس کانفرنس کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمیں بیڈ گورننس کا طعنہ دیا جاتا تھا، سندھ میں ہم نے 3 بہترین اسپتال بنائے، ہم نے این آئی سی وی ڈی کو عالمی معیار کا اسپتال بنا دیا، خیبرپختونخوا میں ایک بھی نیا اسپتال نہیں بنایا گیا، عمران خان نے پشاور میں واحد کارڈیو اسپتال اپنے رشتے دار کے حوالے کرکے تباہ کردیا، تحریک انصاف نے لیڈی ریڈنگ اسپتال کو ماڈل بنانے کا اعلان کیا تھا لیکن ایسا نہ ہوسکا، پہلے یہی لوگ ہم پر انتظامی امور اور اسپتال تک نہ چلانے کا طنز کرتے تھے، اب وہ سندھ حکومت سے جے پی ایم سی چھیننا چاہتے ہیں، یہ تمام فیصلے اسلام آباد میں بیٹھا کٹھ پتلی شخص کر رہا ہے۔ اسلام آباد میں بیٹھے اس کٹھ پتلی کے فیصلے ہم برداشت نہیں کرسکتے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ معاشی طور پر سندھ کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، ہماراحق مارا جا رہا ہے، سندھ کو پانی کا حصہ بھی نہیں دیا جا رہا، ہم بھیک نہیں بلکہ این ایف سی کے مطابق اپنا حق مانگ رہے ہیں۔ ہم نے سندھ کی عوام کی محنت اور پیسوں سے ادارے بنائے ہیں، وفاق ہم سے اسپتال چھین رہا ہے، ون یونٹ کے خلاف دیوار کی طرح کھڑے ہو جائیں گے، وفاق ہمارے ادارے ہمیں واپس کرے ورنہ عوام کے ساتھ اسلام آباد کی طرف مارچ کروں گا۔ رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز سے متعلق بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ایچ آئی وی صرف سندھ نہیں پورے پاکستان کا مسئلہ ہے، پہلے دن سے ایچ آئی وی معاملے کو مانیٹر کر رہا ہوں، سندھ واحد صوبہ ہے جس نے ایچ آئی وی کے خلاف اقدامات اٹھائے، وفاقی حکومت ایڈز پر جان بوجھ کر خوف پھیلا رہی ہے، ایچ آئی وی اور ایڈز میں فرق ہے، اس حوالے سے اعداد و شمار پریشان کن ہیں، اگر خوف ہو گا تو لوگ اپنا ٹیسٹ کرانے نہیں آئیں گے، وفاقی وزیر نے سندھ کو ایڈزستان کہا اس کی کسی نے مذمت نہیں کی۔

نیب ریفرنسز کے بارے میں چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ نیب کو سیاسی انتقام کے لئے بنایا گیا، ہم نیب کو شروع سے ہی متنازع سمجھتے تھے، سابق چیف جسٹس پاکستان نے خود کہا کہ بلاول بےگناہ ہے، عمران خان کے آنے کے بعد نیب کا فوکس صرف اپوزیشن پر ہے۔ شمالی وزیرستان میں سکیورٹی چیک پوسٹ پر پی ٹی ایم کارکنوں کے حملے سے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میں اس وقت لاڑکانہ میں ہوں لیکن میں نہیں سمجھتا کہ محسن داوڑ سکیورٹی چیک پوسٹ پر حملہ کرسکتے ہیں۔ اگر کہیں پر تشدد واقعہ ہوا ہے تو ہم اس کی مذمت کرتے ہیں لیکن احتجاج کرنا سیاسی لوگوں کا حق ہے، ان پر بھی تشدد نہیں ہونا چاہیئے۔ میں نہیں سمجھتا کہ کوئی رکن اسمبلی سکیورٹی چیک پوسٹ پر حملہ کرسکتا ہے۔ ہم کسی کے نقطہ نظر سے اختلاف کرسکتے ہیں۔ اگر شمالی وزیرستان جیسے علاقے سے تعلق رکھنے والے نوجوان سیاستدانوں سے مکالمہ نہیں کریں گے، ان کی ناراضگیوں کو کم کرنے کی کوشش نہیں کریں گے تو سب نے دیکھا کہ ایوب خان کے دور میں مشرقی پاکستان کے ساتھ کیا ہوا۔ پرویز مشرف کے دور میں بلوچستان میں کیا ہوا۔ اگر ہم اپنے حق، قانون کی حکمرانی اور جمہوریت کی بات کرنے والے سیاستدانوں کو غدار قرار دیں گے تو یہ راستہ خطرناک ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 796417
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش