2
1
Sunday 30 Jun 2019 16:08
ہماری جماعت جی بی اسمبلی کے انتخابات میں نہ صرف حصہ لے گی بلکہ کامیابی بھی حاصل کریگی

گلگت بلتستان کو آئینی حقوق کیوں نہیں دیئے جا رہے، حکومت آخر چاہتی کیا ہے؟ علامہ ناصر عباس جعفری

شیعہ سنی، نوربخشی اور اسماعیلی کا کوئی جھگڑا نہیں، یہ سب ایک گلدستہ ہیں، ہم چمن کی آبیاری کرینگے
گلگت بلتستان کو آئینی حقوق کیوں نہیں دیئے جا رہے، حکومت آخر چاہتی کیا ہے؟ علامہ ناصر عباس جعفری
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کا تعین ناگزیر ہوچکا ہے، جس کے بغیر سی پیک کامیاب نہیں ہوگا۔ سپریم کورٹ نے چودہ دن کے اندر خطے کو حقوق دینے کا حکم دیا تھا، اس پر اب تک عملدرآمد کیوں نہیں کیا گیا، جی بی کو آئینی حقوق کیوں نہیں دیئے جا رہے ہیں؟ حکومت آخر چاہتی کیا ہے؟ جی بی کو عوامی مطالبات کے مطابق حقوق نہ دینا ریاست کے اصولوں اور انسانی حقوق کے منافی ہے، جی بی کے عوام بڑے محب وطن ہیں، انہوں نے اپنی مدد آپ کے تحت اپنے علاقے کو ڈوگروں سے آزاد کروا کر پاکستان کے ساتھ الحاق کیا تھا، مگر 70 سال گزرنے کے باوجود بھی انہیں آئینی، بنیادی اور سیاسی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے، جو لوگ جی بی کے عوام کو آئینی حقوق دینے میں کوتاہی کر رہے ہیں، وہ پاکستان کی سالمیت کو نقصان پہنچا رہے ہیں، دنیا بھر سمیت ملک کے کئی حصوں میں علیحدگی کی تحریکیں چل رہی ہیں، تاہم گلگت بلتستان واحد علاقہ ہے، جہاں الحاق کی تحریک چل رہی ہے۔ اس علاقے کو مزید بنیادی آئینی حقوق سے محروم رکھنا ملکی مفاد کے خلاف بڑی سازش ہے۔

سکردو میں کنونشن سے خطاب اور پارٹی کے صوبائی سیکرٹری جنرل سید علی رضوی، شیخ نیئر عباس، الیاس صدیقی، شیخ نوری، غلام عباس اور دیگر علمائے کرام کے ہمراہ ایم ڈبلیو ایم آفس میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے حال ہی میں فیصلہ دیا تھا کہ جی بی کو جائز آئینی اور انتظامی حقوق دیئے جائیں، عدالت نے اپنے فیصلے پر 14 روز کے اندر اندر عمل درآمد کروانے کی ہدایت کی تھی، لیکن وفاقی حکومت نے عدالتی ڈیڈلائن گذرنے کے بعد بھی عدالتی فیصلے پر عمل درآمد نہیں کیا۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے تحت جی بی کو آئینی حقوق دیئے جائیں، حقوق کی فراہمی میں جتنی تاخیر ہوگی، ملک کیلئے اتنا ہی نقصان ہوگا، تاخیری حربے ختم کئے جائیں اور گلگت بلتستان کو فی الفور آئینی حقوق دیئے جائیں، مزید کسی قسم کے آرڈر پر اس علاقے کے عوام کو نہ ٹرخایا جائے۔

ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ بہت افسوس کی بات ہے کہ جی بی کے پہاڑوں، جنگلات اور وسائل پر خالصہ سرکار کے نام پر قبضے کئے جا رہے ہیں اور یہاں حالات خراب کرکے وطن عزیز کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ چلاس کے جنگلات پر غیر مقامی لوگ قبضے کر رہے ہیں اور منظم سازش کے تحت وہاں کے لوگوں کو بے دخل کیا جا رہا ہے، جس کی ہم پر زور مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئینی حقوق کی فراہمی سے قبل کسی بھی جگہ پر قبضہ غیر قانونی تصور کیا جائے گا، ہم اپنی زمینوں کا تحفظ ہر صورت میں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیلئے قانونی تقاضے پورے نہیں کئے جا رہے ہیں اور میرٹ کو پس پشت ڈال کر من پسند شخص کو چیف الیکشن کمشنر مقرر کرکے قانون ساز اسمبلی کے الیکشن کو ہائی جیک کرنے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے، ہماری جماعت جی بی اسمبلی کے انتخابات میں نہ صرف حصہ لے گی بلکہ کامیابی بھی حاصل کرے گی، عوام باکردار، دیانتدار افراد کا انتخاب کریں۔

انہوں نے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنماوں کے اوپر مقدمات قائم کرکے حقوق کیلئے آواز بلند کرنے والوں کو راستے سے ہٹانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے، فورتھ شیڈول دہشت گردوں اور شرپسندوں کیلئے ہوتا ہے، لیکن یہاں شریف النفس اور محب وطن لوگوں کو فورتھ  شیڈول میں ڈالا جا رہا اور امن و مان کا مسئلہ پیدا کیا جا رہا ہے، پرامن علمائے کرام اور سیاسی رہنماوں کو فورتھ شیڈول سے نہ نکالا گیا تو سخت ردعمل سامنے آئےگا، یہ کھیل اب ختم ہونا چاہیئے، ہم اتحاد بین المسلمین کے داعی ہیں، شیعہ سنی، نوربخشی اور اسماعیلی کا کوئی جھگڑا نہیں ہے، یہ سب ایک گلدستہ ہیں، ہم چمن کی آبیاری کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلتستان یونیورسٹی کے انتظامی معاملات ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں، فنڈز غلط طریقے سے استعمال ہو رہے ہیں، یہاں کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں ہے، 1500 سو کنال زمین لوگوں نے مفت دی ہے، نچلی سطح کی تمام  آسامیوں پر مقامی لوگوں کو بھرتی کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ سکردو روڈ نہایت ہی اہمیت کا حامل منصوبہ ہے، اس کی تعمیر معیاری اور وقت پر ہونی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کرنے والے قوم کے بڑے مجرم ہیں، نیب قومی دولت لوٹنے والوں کا کڑا احتساب کرے، کسی کے ساتھ بھی نرمی نہ کی جائے، غریبوں کا مال کھانے والے کسی قسم کی رعایت کے مستحق نہیں ہیں، ان سب کو لٹکایا اور نشان عبرت بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے کرایوں میں بے پناہ اضافہ کی وجہ سے یہاں کی سیاحت تباہ ہو رہی ہے، یہاں پی آئی اے کی اجارہ داری قائم ہے، اس کو ختم کرنے کیلئے دوسری نجی فضائی کمپنیوں کو بھی پروازیں چلانے کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کیلئے گلگت بلتستان کی بڑی اہمیت ہے، آئینی حقوق نہ دیئے گئے تو سی پیک ہرگز کامیاب نہیں ہوگا، سی پیک جیسے گیم چینجر منصوبے کو کامیاب بنانے کیلئے جی بی کی آئینی حیثیت کا تعین ناگزیر ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں آپس میں لڑانے کیلئے بڑی سازشیں ہو رہی ہیں، ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد و یگانگت کو فروغ دے کر دشمن کی سازشیں ناکام بنانا ہونگی۔
خبر کا کوڈ : 802328
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Iran, Islamic Republic of
گلگت بلتستان کو آئینی حقوق کیوں نہیں دیئے جا رہے، حکومت آخر چاہتی کیا ہے؟ علامہ ناصر عباس جعفری
اتحادی آپ ہیں پوچھ کس سے رہے ہیں؟؟؟؟
Iran, Islamic Republic of
راجہ صاحب حکومت کے اتحادی نہیں، اپنی اطلاعات درست کریں۔
ہماری پیشکش