0
Wednesday 17 Jul 2019 18:42

حکومتی عدم دلچسپی، کراچی میں پانی کا بڑا منصوبہ K4 کھٹائی میں پڑگیا

حکومتی عدم دلچسپی، کراچی میں پانی کا بڑا منصوبہ K4 کھٹائی میں پڑگیا
اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں پانی کا بڑا منصوبہ کے فور پھر کھٹائی میں پڑگیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں پانی کی بڑے پیمانے پر کمی کا سامنا ہے، شہر میں گرمیوں میں پانی کی طلب ایک ارب 20 کروڑ گیلن ہے، جبکہ رسد تقریباً 60 کروڑ گیلن ہے، اس طرح 60 کروڑ گیلن کمی کا سامنا ہے، اسی لیے شہر میں ناغہ سسٹم کے تحت پانی فر اہم کیا جاتا ہے۔ کراچی میں پانی کی کمی کو پورا کرنے کیلئے 2007ء میں کے فور منصوبے کا آغاز کیا گیا تھا، جس سے 25 ایم جی ڈی پانی فراہم کرنا تھا، لیکن یہ منصوبہ 12 سال گزرنے کے باوجود مکمل نہیں ہو سکا، پہلے فیز میں کے فور کی 25 ارب روپے کی تخمینی لاگت لگائی گئی تھی، معاہدے کے تحت وفاق اور سندھ برابر رقم ادا کرے گا۔ وفاق نے کے فور کیلئے 10 ارب جاری کر دیئے ہیں، جبکہ سندھ حکومت نے اب تک 15 ارب روپے خرچ کر دیے ہیں۔

منصوبے پر اب تک صرف 15 سے 20 فیصد کام ہوا ہے، 124 کلومیٹر طویل لائنیں ڈالی جانی ہیں، 30 کلومیٹر کے حصے پر وہاں کے مکینوں نے عدالت سے حکم امتناع لیا ہوا ہے، جس کی وجہ سے کام مکمل ہو ہی نہیں سکتا، اب تک بجلی کا کام مکمل نہیں ہوا۔ کے فور منصوبے میں پمپنگ اسٹیشن تعمیر کیے جا نے ہیں، کنڈیوٹ بنائی جائیں گی، بجلی کا کام کیا جانا ہے، لیکن اب تک کچھ بھی نہیں ہوا۔ کے فور منصوبے میں نہ وفاقی حکومت، نہ سندھ حکومت اور نہ ہی واٹر بورڈ انتظامیہ سنجیدہ دکھائی دیتے ہیں۔ کے فور منصوبہ اب ہوا میں موجود ہے،  عملی طور پر کوئی کام نہیں کیا جا  رہا ہے، اب سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ 25 ارب روپے جو وفاق اور سندھ حکومت نے خرچ کیے، وہ کہاں لگے ہیں، کچھ اراضی سندھ حکومت نے خریدی ہے اس منصوبے کیلئے، لیکن اتنی بڑی رقم خرچ ہونے کے بعد صرف 15 سے 20 فیصد کام ہوا ہے۔

ابتدائی طور پر کے فور منصوبے کیلئے 25 ارب روپے ہی مختص کیے تھے اب اس کی تخمینی لاگت 25 ارب سے بڑھ کر 90 ارب روپے تک پہنچ گئی ہے، لیکن یہ منصوبہ مکمل نہیں ہوسکا۔ واٹر بورڈکے سینئر افسران کا کہنا ہے کہ جو صورتحال ہے، اس میں کے فور منصوبہ آنے والے پانچ سال میں بھی مکمل نہیں ہو سکتا، شہر میں پانی کا بحران بدستور رہے گا، کیونکہ حکومتی سطع پر کے فور کے حوالے سے حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہی ہے، صرف بیانات تک محدود ہے۔ دوسری جانب تین سال سے جاری 100 ایم جی ڈی کا منصوبہ بھی التوا کا شکار ہے، اس کی تکمیل میں جلد مکمل ہوتی نظر نہیں آ رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 805508
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش