0
Tuesday 23 Jul 2019 18:40

بریگزٹ کے حامی بورس جانسن برطانیہ کے اگلے وزیراعظم منتخب

بریگزٹ کے حامی بورس جانسن برطانیہ کے اگلے وزیراعظم منتخب
اسلام ٹائمز۔ برطانیہ کی یورپین یونین سے علیحدگی (بریگزٹ) کے حامی بورس جانسن اگلے وزیر اعظم کے لیے ہونے والی ووٹنگ کے آخری مرحلے میں کنزریٹو پارٹی کے قائد اور برطانیہ کے اگلے وزیراعظم منتخب ہوگئے۔ برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے اگلے وزیراعظم کے انتخاب کے لیے بورس جانسن اور سیکریٹری خارجہ جیرمی ہنٹ مدمقابل تھے جن کا انتخاب کنزرویٹو پارٹی کے 2 لاکھ اراکین نے کیا۔ تفصیلات کے مطابق بورس جانسن نے 92 ہزار ایک سو 53 اور جیرمی ہنٹ نے 45 ہزار 6 سو 56 ووٹ حاصل کیے۔
وزارت عظمیٰ کی دوڑ کے آخری مرحلے کی ووٹنگ کا عمل گزشتہ روز منعقد ہوا تھا جس کے نتائج کا اعلان آج (23 جولائی) کو کیا گیا۔ بورس جانسن باضابطہ طور پر 24 جولائی کو سابق وزیراعظم تھریسا مے کی جگہ برطانیہ کے وزیراعظم کا عہدہ سنبھالیں گے، جو پارلیمنٹ میں بریگزٹ معاہدہ منظور کروانے میں ناکامی پر مستعفیٰ ہوگئی تھیں۔

بورس جانسن نے وزیراعظم منتخب ہونے کے اعلان کے بعد تقریر میں کہا کہ وہ یورپی یونین کی جانب سے 31 اکتوبر کی ڈیڈلائن تک بریگزٹ مکمل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ملک کو متحرک کرنے جارہے ہیں، ہم 31 اکتوبر تک یورپی یونین سے علیحدہ (بریگزٹ) ہوجائیں گے اور اس سلسلے میں ہم ایک تمام مواقع سے فائدہ اٹھائیں گے۔ بورس جانسن نے کہا کہ ہم بہتر تعلیم، بہتر انفراسٹرکچر، مزید پولیس کے ذریعے خود اعتمادی کے فقدان اور منفی تاثر کا خاتمہ کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اس حیرت انگیز ملک کو متحد کرنے جارہے ہیں اور ہم اسے مزید آگے لے کر جائیں گے۔ وزارت عظمیٰ کی دوڑ میں اپنے فتح سے متعلق بورس جانسن نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ کچھ لوگ ایسے ہوں گے جو آپ کے فیصلے کی سوچ پر سوال اٹھائیں گے اور شاید ایسے افراد بھی ہوں گے جو اب تک حیران ہوں گے کہ انہوں نے کیا کیا ہے اور میں صرف یہ کہتا ہوں کہ کسی ایک جماعت کے پاس دانائی کی اجارہ داری نہیں ہے۔

بورس جانسن نے کہا کہ اگر آپ گزشتہ 200 سال میں پارٹی کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو آپ دیکھیں گے کنزرویٹوز کے پاس انسانی فطرت کی بہترین پہچان تھی۔ بریگزٹ سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ کیا آپ کے حوصلے پست ہیں، کیا آپ کم ہمتی محسوس کرتے ہیں؟ مجھے ایسا نہیں لگتا، میں سمجھتا ہوں کہ ہم یہ کرسکتے ہیں اور اس ملک کے لوگ ایسا کرنے کے لیے ہم پر اعتبار کررہے ہیں اور ہم جانتے ہیں کہ ہم ایسا کریں گے۔ اپنی ترجیحات سے متعلق انہوں نے کہا کہ ترجیحات میں بریگزٹ کا عمل پورا کرنا، ملک کو متحد کرنا اور جیرمی کوربین کو شکست دینا شامل ہیں۔ برطانیہ کی سابق وزیراعظم تھریسا مے نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بورس جانسن کو وزیراعظم منتخب ہونے پر مبارک باد دی اور کہا کہ اب ہمیں بریگزٹ کے لیے اور جیرمی کوربین کو حکومت سے دور رکھنے کے لیے ایک ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے جو پورے برطانیہ کے لیے ہے، آپ کو عقبی نشستوں سے بھی مکمل حمایت حاصل ہوگی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں بورس جانسن کو برطانیہ کا وزیراعظم منتخب ہونے پر مبارک باد دی اور کہا کہ وہ عظیم ہوں گے۔ خیال رہے کہ بورس جانسن نے اگلے وزیراعظم کے امیدوار کے لیے ہونے والی ووٹنگ کے دوسرے مرحلے میں 40 فیصد ووٹ حاصل کرکے اپنی برتری قائم رکھی تھی جبکہ پہلے مرحلے میں بورس جانسن نے 313 میں سے 114 ووٹ حاصل کیے تھے۔ یاد رہے کہ برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے 24 مئی کو انتہائی جذباتی انداز میں اعلان کیا تھا کہ وہ 7 جون کو وزیراعظم اور حکمراں جماعت کنزرویٹو اور یونینسٹ پارٹی کی رہنما کے عہدے سے مستعفی ہوجائیں گی اور 7 جون کو انہوں نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ واضح رہے کہ 2016ء میں برطانیہ میں ہونے والے حیرت انگیز ریفرنڈم میں برطانوی عوام نے یورپی یونین سے اخراج کے حق میں ووٹ دیا تھا جس کے بعد طے کیا گیا تھا 29 مارچ 2019ء کو برطانیہ، یورپی یونین سے علیحدگی اختیار کرلے گا۔
خبر کا کوڈ : 806607
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش