0
Monday 13 Jul 2009 11:37

اسامہ کنڑ سے پاکستان کیخلاف کارروائیاں کر رہا ہے،ہلمند سے جنگجو وزیرستان اور بلوچستان آرہے ہیں،نیٹو سرحد سیل کرے،رحمن ملک

اسامہ کنڑ سے پاکستان کیخلاف کارروائیاں کر رہا ہے،ہلمند سے جنگجو وزیرستان اور بلوچستان آرہے ہیں،نیٹو سرحد سیل کرے،رحمن ملک
 اسلام آباد: پاکستان کے وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ ہماری معلومات کے مطابق اسامہ بن لادن افغانستان میں ہیں اور ممکنہ طور پر کنڑ میں ہو سکتے ہیں، وہیں سے وہ پاکستان کیخلاف کارروائیاں کر رہے ہیں، نیٹو ہلمند میں آپریشن تیز کرنے سے قبل سرحد سیل کرے، جنگجو اسلحہ سمیت وزیرستان اور بلوچستان میں داخل ہو رہے ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے برطانوی اخبار سنڈے ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا ،رحمن ملک نے کہا کہ 2سال قبل مغربی ممالک پاکستان پر طالبان کی مدد کا الزام عائد کرتے تھے لیکن ہم نے سرحد پار دراندازی روک دی ہے،لیکن آج ہمیں اسی صورتحال کا سامنا ہے اور جنگجو ہمارے علاقوں میں داخل ہو رہے ہیں، کیا اب پاکستان کو یہ کہنا چاہئے کہ مغربی ممالک کے خفیہ ادارے ان کی مدد کر رہے ہیں،انہوں نے کہا افغان سرحد پر اگر دیوار نہیں تعمیر کی جاتی تو کم از کم خار دار تار ضرور لگنے چاہئیں، رحمن ملک نے کہا کہ انہیں (مغربی ممالک کو )کم از کم اتنا تو کرنا چاہئے جتنا ہم کر رہے ہیں ، ہم نے ایک ہزار چوکیاں قائم کی ہیں جبکہ ان کی طرف سے صرف 100چوکیاں ہیں جن میں سے صرف 60پر اہلکار تعینات ہیں ، انہوں نے کہا کہ یہ احمقانہ بات ہے کہ آپ ایک طرف تو لڑ رہے ہیں، دوسری طرف عسکریت پسندوں کی دراندازی کو بھی نہیں روک رہے۔ رحمن ملک نے کہا کہ پاکستانی حدود میں امریکی میزائل حملے بیکار اور وقت کا ضیاع ہیں کیونکہ ان کا نشانہ بڑی مچھلیاں نہیں بلکہ القاعدہ کی درمیانے درجے کی لیڈر شپ ہے ، رحمن ملک کا کہنا ہے کہ حالیہ مہینوں میں ہزاروں فوجی قبائلی علاقوں میں بھیجے گئے ہیں ، اگر اسامہ اور القاعدہ کے دیگر صفِ اوّل کے رہنما پاکستانی حدود میں ہوئے تو چھپے نہیں رہ سکتے، جس طرح حکومت انہیں تلاش کر رہی ہے وہ پکڑے جائیں گے، سوات آپریشن کے متعلق رحمن ملک نے کہا کہ نہ صرف سواتی طالبان کے کئی رہنما مارے جا چکے ہیں بلکہ ان کے ٹھکانے اور اسلحے کے ذخیرے تباہ کئے جا چکے ہیں، طالبان کی دوبارہ آمد روکنے کیلئے فوج سوات میں موجود رہے گی، لیکن اب آرمی کی توجہ وزیرستان کی طرف مرکوز ہو رہی ہے۔ حکومت کا عزم مستحکم ہے ، عسکریت پسندوں کو ہتھیار ڈالنے ہوں گے یا مرنا ہوگا، امریکا کی ایف پاک اسٹریٹجی کے متعلق وفاقی وزیر داخلہ نے کہا سرحد کے دوسری طرف امریکی اور برطانوی فوج کی ناکامی کے باعث طالبان کے خلاف پاکستان کی کوششوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔


خبر کا کوڈ : 8068
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش