0
Monday 29 Jul 2019 23:50
یہودی لابی کو کسی بھی صورت مزید حکومت نہیں کرنے دینگے

اسٹیبلشمنٹ نے جعلی مینڈیٹ کے ذریعے موجودہ حکومت کو مسلط کیا، مولانا فضل الرحمٰن

تاریخی ملین مارچ نے ثابت کر دیا کہ بلوچستان کے عوام جمعیت علماء اسلام کے ساتھ ہیں
اسٹیبلشمنٹ نے جعلی مینڈیٹ کے ذریعے موجودہ حکومت کو مسلط کیا، مولانا فضل الرحمٰن
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ تاریخی ملین مارچ نے ثابت کر دیا کہ بلوچستان کے عوام جمعیت علماء اسلام کے ساتھ ہیں اور یہودی لابی کو کسی بھی صورت مزید حکومت نہیں کرنے دینگے، اسٹیبلشمنٹ نے جعلی مینڈیٹ کے ذریعے موجودہ حکومت کو مسلط کیا۔ ملک کی تمام سیاسی جماعتیں چاہتی ہیں کہ حکومت استعفی دے اور نئے سرے سے صاف اور شفاف انتخابات کرائے جائیں۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے کوئٹہ میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے مرکزی رہنماء سید علاؤالدین آغا کے دو ہزار ساتھیوں سمیت جمعیت علماء اسلام میں شمولیت کے موقع پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر مولانا عبدالواسع، حافظ محمد یوسف، مولانا کمال الدین، حافظ عبدالقدیم، ضلعی امیر کوئٹہ مولانا عبدالرحمٰن نے بھی خطاب کیا جبکہ اپوزیشن لیڈر ملک سکندر ایڈووکیٹ، اکرم خان درانی ،مولوی عطاء الرحمٰن، سید فضل آغا، اصغر علی ترین، ارشد سومرو، مولانا صلاح الدین، مولانا عصمت اللہ، مولوی محمد حنیف، سید مطیع اللہ آغا بھی موجود تھے، سید علاؤالدین آغا نے اپنی رہائش گاہ پر جمعیت علماء اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمٰن اور دیگر قائدین کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا۔

جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ ملک بھر میں ایک سازش کے تحت جعلی انتخابات کرائے گئے، بلوچستان میں یہاں ہمیشہ جمعیت علماء اسلام کامیابی سے ہمکنار ہوئی، مگر اس مرتبہ ایک ایسی پارٹی کے اقتدار حوالے کیا گیا جن کا بلوچستان میں وجود نہیں تھا، اگر اس طرح جعلی مینڈیٹ کو لوگوں پر مسلط کرتے ہیں تو پھر نہ پاکستان ترقی کرے گا اور نہ بلوچستان ترقی کرے گا، انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام نے ہمیشہ ملک اور بلوچستان کی خاطر بہت قربانیاں دی ہیں، کیونکہ جب تک حقیقی نمائندوں کو یہاں نمائندگی نہیں دی جاتی اس وقت تک حالات ٹھیک نہیں ہو سکتے۔ اسٹیبشلمنٹ نے عمران خان کو اقتدار حوالے کر کے یہاں پر آئین کی خلاف ورزی کی ہے، قادیانیوں اور یہودی لابی کو مسلط کررہے ہیں، جو ہم ہر گزبرداشت نہیں کرینگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی سربراہی میں اسلام آباد میں جو آل پارٹیز کانفرنس منعقد ہوئی، اس میں ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کا اس بات پر اتفاق تھا کہ 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات میں دھاندلی ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی تمام سیاسی جماعتیں چاہتی ہیں کہ حکومت استعفی دے اور نئے سرے سے صاف اور شفاف انتخابات کرائے جائیں۔ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ میں اپیل کرتا ہوں کہ پاکستان کو افغانستان نہ بنائیں۔ میں پاکستان کو کھنڈرات نہیں دیکھنا چاہتا۔ میں پاکستان کو رو بہ ترقی دیکھنا چاہتا ہوں۔ لیکن اگر تم بضد ہو کہ ہم ناجائز ہو کر بھی ملک پر مسلط رہیں گے تو آ دو دو ہاتھ کر لیں دیکھا جائے گا کہ پھر آپ کا مستقبل کیا ہے اور ہمارا مستقبل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بیوروکریٹ یا جرنیل ہمیں جمہوریت نہ سکھائے، بلکہ جمہوریت کی تشریح سیاستدانوں نے کرنی ہے اور سیاست دانوں کے مطابق یہ جمہوری حکومت نہیں بلکہ ملک میں غیر اعلانیہ مارشل لاء ہے۔ جعلی مینڈیٹ کی آڑ لے کر حکمرانی کی جارہی ہے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ یہ کس کا ایجنڈا ہے۔ ملک کی معیشت ڈوبنے کی طرف گامزن ہے اور ہچکولے کھانے لگی ہے، جس کے باعث بین الاقوامی ادارے بھی اس معیشت کو سپورٹ نہیں کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تاجر برادری کسی ملکی معیشت کا چہرہ ہوا کرتی ہے۔ جب تاجروں نے کامیاب ملک گیر ہڑتال کرکے حکومت کی پالیسیوں کو مسترد کیا تو اس کے بعد کیا رہ جاتا ہے کہ اس حکومت کو مزید موقع دیا جائے۔

جے یو آئی کے امیر نے عدلیہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ملک کا وکیل بھی چیخ رہا ہے جبکہ جو جج حکومت کی مرضی کے مطابق فیصلہ نہیں دیتا، وہ جج بھی محفوظ نہیں، یہ کیسا احتساب ہے کہ ججوں کا ہاتھ مروڑ کر ان سے مخالفین کے خلاف فیصلہ لیا جائے۔ مولانا فضل الرحمٰن نے نیب کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مشرف نے اسے مخالفین کے خلاف بنایا تھا لیکن نیب ان کے بقول آج جتنا رسوا ہوا وہ پہلے کبھی نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ فوج سمیت دیگر ادارے اس ملک کے ادارے ہیں ان سے ہمارا کوئی جھگڑا نہیں، لیکن ان کو چلانے والوں کی پالیسیوں سے اختلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں جمعیت علماء اسلام کے زیراہتمام مارچ 15واں اور آخری ملین مارچ تھا اور اب ہم نے اسلام آباد کے لئے جانا ہے، ہم حکومت کو مستعفی ہونے کے لئے مہلت دیتے ہیں تاکہ وہ کسی مارچ سے بچ سکے۔ تاریخی ملین مارچ نے ثابت کر دیا کہ بلوچستان کے عوام جمعیت علماء اسلام کے ساتھ ہیں اور یہودی لابی کو کسی بھی صورت مزید حکومت نہیں کرنے دینگے، اسٹیبلشمنٹ نے جعلی مینڈیٹ کے ذریعے موجودہ حکومت کو مسلط کیا۔ 
خبر کا کوڈ : 807818
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش