0
Friday 24 Jun 2011 19:27

وزیراعلٰی کے احکامات کے باوجود اے جی پی آر کا مستقل کئے گئے ڈاکٹروں کو تنخواہ دینے سے انکار

وزیراعلٰی کے احکامات کے باوجود اے جی پی آر کا مستقل کئے گئے ڈاکٹروں کو تنخواہ دینے سے انکار
اسکردو: اسلام ٹائمز۔ اے جی پی آر نے وزیراعلٰی گلگت بلتستان سید مہدی شاہ کے احکامات کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے 6 ماہ قبل مستقل کئے گئے ڈاکٹروں کو تنخواہوں کی ادائیگی سے انکار کر دیا ہے۔ اے جی پی آر کے مطابق فیڈرل پبلک سروس کمیشن کی منظوری کے بغیر گریڈ 17 میں مستقل ملازمت دینے کا وزیراعلٰی مجاز نہیں ہے ان ڈاکٹروں کو ایف پی ایس سی کے ذریعے ٹیسٹ کے مراحل طے کر کے قانون کے تحت مستقل ملازمت اختیار کرنا ہو گا۔ ذرائع کے مطابق اے جی پی آر نے ہسپتالوں کے ایم ایس کو خط لکھے ہیں کہ وہ ان ڈاکٹروں کی تنخواہوں کے لئے انہیں تکلیف نہ دیں۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلٰی گلگت بلتستان نے دسمبر 2010ء میں ڈاکٹروں کی کمی کو پورا کرنے کے لئے گلگت بلتستان کے مختلف ہسپتالوں میں خدمات انجام دینے والے 25 ڈاکٹروں کو مستقل کرنے کے احکامات جاری کئے تھے، تاہم اے جی پی آر نے اسے قاعدے کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ڈاکٹروں کو مستقل ملازم کی حیثیت میں تنخواہیں ادا کرنے سے معذرت کر لی۔
 ادھر 6 ماہ سے تنخواہوں سے محروم ڈاکڑوں نے بھی اپنی ملازمت بچانے کے لئے کمر کس لی ہے ان ڈاکٹروں کا موقف ہے کہ ماضی میں ڈاکٹروں کو ایک ایگزیکٹیو آرڈر کے تحت مستقل کرنے کی مثال موجود ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ 2006ء میں گلگت بلتستان کے متعدد ڈاکٹروں کو اس وقت کے وفاقی وزیر امور کشمیر و شمالی علاقہ جات نے ایک حکم نامہ کے تحت مستقل ملازمت دی تھی اسی کی روشنی میں ہماری مستقل ملازمت کے حوالے سے وزیراعلٰی گلگت بلتستان سید مہدی شاہ کے احکامات پر عمل درآمد کیا جانا چاہئے۔ ماہرین کے مطابق گریڈ 17 میں سرکاری ملازمت کا مجاز ایف پی ایس سی ہی ہے تاہم گلگت بلتستان کی صوبائی کابینہ یا قانون ساز اسمبلی کی جانب سے وزیراعلٰی کو جزوقتی یہ اختیار دیا جاسکتا ہے کہ وہ عارضی ملازمین کو مستقل بنیادوں پر تعیناتی کا حکم جاری کرے۔ ان ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ گلگت بلتستان پبلک سروس کمیشن کا قیام جلد عمل میں لایا جائے تو مستقبل میں اس طرح کے مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
خبر کا کوڈ : 80801
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش