0
Sunday 4 Aug 2019 20:06

تاجروں کا حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ، ٹیکس معاملات میں اصلاحات کا مطالبہ

تاجروں کا حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ، ٹیکس معاملات میں اصلاحات کا مطالبہ
اسلام ٹائمز۔ بغیر حساب کتاب رکھے فکس ٹیکس دینے کے لئے تیار ہیں، فکس ٹیکس کے علاوہ کوئی اور ٹیکس نہیں دیں گے، تاجر حکومت کے ساتھ ان حالات میں مکمل تعاون کرنے کے لئے تیار ہیں، لیکن سب سے بڑی رکاوٹ ایف بی آر کے کریٹ افسران ہیں، ہم تاجروں کو ٹیکس چور کہنے والے کرپٹ ایف بی آر کو وزیراعظم خود چور کہتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار قومی تاجر اتحاد پاکستان کے صدر سلطان محمود ملک نے ناجائز ٹیکسوں اور شناختی کارڈ کی شرائط کے خلاف وہاڑی چوک پر کیے گئے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ احتجاجی مظاہرے میں ملک اقبال جاوید، شیخ سلیم، ملک الطاف لنگاہ، مسعودخان، ملک صابر، باو ذوالفقار، شبیر ڈوگر، اکرم بخاری، حیدر انصاری، امجد شاہ، مزمل ملک، وقار خان اور دیگر تاجروں نے شرکت کی، احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے سلطان محمود ملک نے کہا حکومت کی طرف سے ہمارے مطالبہ پر فکس ٹیکس نظام لاگو کرنے کی تجویز بہتر ہے، لیکن اس فکس ٹیکس کو قبول اس وقت کریں گے جب حکومت ہم چھوٹے تاجروں سے شناختی کاڈر سیلزٹیکس، ہزار مربع فٹ کی دوکان کی روزانہ کی بنیاد پر سیل ایف بی آر کو آگاہ کرنا، گوشوارے لیٹ جمع کروانے پر جرمانے کرنا، آڈٹ ریٹرن اور حساب کتاب رکھنے کی شرائط کو ختم کرنا ہوگا۔ ہم تاجران ظالمانہ ٹیکسوں کے خلاف متحد ہیں، 15 اور 16 اگست کی ہڑتال کے سلسلے میں قومی تاجر اتحاد کی کورکمیٹی کا اجلاس 6 اگست کو ہو رہا ہے، جس میں ہڑتال کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا، حکومت کی طرف سے فکس ٹیکس کے بارے میں غور کر کے حکومت کو جواب دیا جائے گا۔

اُنہوں نے کہا کہ یہاں یہ بات باور کرا دیتے ہیں اگر حکومت مطالبات مان لیتی ہے تو ہم حکومت سے تعاون کے سلسلے کو آگے بڑھائیں گے ورنہ پھر سٹرکوں پر تاجروں کو آنے سے کوئی نہیں روک سکتا، اس وقت تمام تاجربرداری اپنے جائز مطالبات کے لیے سرایا احتجاج ہے، تاجروں کو غیرسیاسی پلیٹ فارم مہیا کرنے کے لیے مشاورت کا عمل 70 فیصد مکمل ہوگیا ہے، عید کے بعد غیرسیاسی تاجر اتحاد کے لئے ایک اہم اجلاس لاہور میں ہوگا جس میں اس کا اعلان کر دیا جائے گا۔ احتجاجی مظاہرے سے ملک اقبال جاوید، شیخ محمد سلیم، ملک الطاف لنگاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فکس ٹیکس نظام سے تاجروں اور حکومت میں اعتماد کی فضا قائم ہوگی، اس نظام کو لاگو کرنے سے پہلے تاجروں کے حققی نمائندہ کو اعتماد میں لیا جانا ضرروی ہے، ان کی مشاورت سے کٹیگری بنائی جائے تاکہ پرامن طور پر اس پر عملدرآمد ہو ورنہ تاجر اس کیٹگری کو کسی صورت قبول نہیں گریں گے، نہ روکنے والا احتجاج کا سلسلہ شروع کر دیں گے اور میدان سڑکوں پر لگے گا۔
خبر کا کوڈ : 808872
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش