0
Saturday 14 Sep 2019 19:28
بلاول مفادات کی سیاست کر رہے ہیں

مولانا فضل الرحمن سے بہت پہلے کہا تھا حکومت کے خلاف تحریک میں اکیلے رہ جائیں گے، جمشید دستی

مولانا فضل الرحمن سے بہت پہلے کہا تھا حکومت کے خلاف تحریک میں اکیلے رہ جائیں گے، جمشید دستی
اسلام ٹائمز۔ عوامی راج پارٹی کے سربراہ جمشید دستی نے کہا ہے کہ اگر ملک میں پولیس گردی کا خاتمہ نہ ہوا تو عوام سڑکوں پر ہوں گے، کیونکہ 72سالوں میں پاکستان کا نظام تبدیل نہیں ہوا، اگر ملک کا سربراہ کسی غریب کو بنا دیا جائے تو نظام تبدیل ہو سکتا ہے، فضل الرحمن کو کہا تھا کہ وہ اکیلے رہ جائیں گے، الیکشن ٹریبونل نے ٹیکنیکل بنیادوں پر تمام درخواستیں مسترد کر دی ہیں، عوامی راج پارٹی نے تین لاکھ ووٹ لئے میرے ساتھیوں کے خلاف دو سے تین ہزار جھوٹی ایف آئی آرز درج کی جاچکی ہیں، سرائیکی صوبے کے قیام کے لئے تحریک چلاؤں گا، صوبے کا دارالخلافہ ملتان میں ہونا چاہیئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جمشید دستی نے مزید کہا کہ اس وقت پوری قوم سخت مایوسی کا شکار ہے، قیام پاکستان سے قبل انگریز کا ڈنڈا چلتا تھا اب جاگیرداروں کا ڈنڈا چلتا ہے، انگریز دور کے 90 فیصد جاگیردار اور بزنس مین آج بھی اسمبلیوں میں بیٹھ کر غریب کا خون چوس رہے ہیں، لوگوں کو انصاف نہیں ملتا پاکستان کی تاریخ گواہ ہے کہ ہمارے ملک کو پڑھے لکھے اور جاگیرداروں نے تباہ کیا ہے، اگر ملک کا نظام غریب اور محب وطن لوگوں کے حوالے کیا جائے تو آج حالات تبدیل ہو سکتے ہیں، اس وقت پولیس گردی کا یہ عالم ہے کہ ملک میں انتقام کی سیاست ہو رہی ہے اور یہ انتقام ایس ایچ او کے زریعے لیا جا رہا ہے، پولیس افسران کی تعیناتی ارکان اسمبلی کی مرضی سے ہو رہی ہے جن کا بنیادی مقصد مخالفین سے انتقام لینا ہے۔

بلاول بھٹو نے پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کی ہے اور ملک دشمن نعرے لگائے ہیں انہیں سرائیکی صوبے سے بھی کوئی دلچسپی نہیں ہے، ہم بلاول کے ملک دشمن نعروں کی مذمت کرتے ہیں، ذوالفقار علی بھٹو نے ادھر تم اور ادھر ہم کا نعرہ لگا کے بنگلہ دیش بنوایا اور ملک توڑا، آصف علی زرداری، نوازشریف اور عمران خان ایک ہی لابی سے تعلق رکھتے ہیں، اس لئے عوامی مسائل پر کبھی ایک دوسرے کے خلاف بات نہیں کرتے، اس وقت مہنگائی، بے روزگاری عام ہے صنعت کار اور سیاستدان غریب کا خون چوس رہے ہیں۔ جمشید دستی نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں مسئلہ کشمیر حل ہوتا دکھائی نہیں دے رہا، وزیراعظم عمران خان نے تو دورہ امریکہ کے دوران کشمیر کا سودا کرلیا تھا یہی وجہ ہے کہ عملی طور پر ہم کشمیر کے لئے کچھ نہیں کرسکے، امریکہ کبھی بھی ہمارا دوست نہیں ہو سکتا، حکومت کی کوئی خارجہ پالیسی بھی نہیں ہے، ملک اندھیرے میں ڈوب رہا ہے، معیشت تباہ ہو رہی ہے، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ علیحدہ صوبے کی بات کرنے والے اس وقت کہاں ہیں اور کہاں ہے، خسرو بختیار جنہوں نے علیحدہ صوبے کے نام پر عمران خان سے اتحاد کیا حکومت نے عوام سے کیا ہوا ایک وعدہ بھی پورا نہیں کیا۔ وزیراعلیٰ کے علاقے کے لئے 56 ارب جاری ہوئے مگر وزیراعلیٰ کے اپنے گھر کے علاقے میں گذشتہ ایک سال کے دوران پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں ہے جہاں انسان اور جانور ایک ہی گھاٹ پر پانی پیتے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ میں غریبوں کی آواز ہوں اور زندگی کی آخری سانس تک قوم کے ساتھ کھڑا ہوں، میرے خلاف 62 مقدمات درج ہیں میں نے جیلوں میں بچھوؤں کا مقابلہ کیا میں عوام کا حق چھیننے والے چہروں کو بے نقاب کروں گا، پولیس جس طرح چوروں اور ڈاکوؤں کا تحفظ کر رہی ہے اس کے خلاف آواز بلند کروں گا۔ جمشید دستی نے کہا کہ بلاول مفادات کی سیاست کر رہے ہیں، میں نے مولانا فضل الرحمن سے بہت پہلے کہا تھا کہ آپ حکومت کے خلاف تحریک میں اکیلے رہ جائیں گے اور بلاول آپ کے ساتھ نہیں چلے گا۔ آپ ان کے پیچھے نہ جائیں لیکن انہوں نے میری بات نہیں مانی آج صورتحال قوم کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو حکومت کچھ ووٹ کچھ نوٹ اور کچھ غیبی طاقت سے بنی ہو وہ عوام کو دھوکہ دینے کے علاوہ اور کیا کرسکتی ہے؟۔ میں نے ماضی میں بھی سائیکل پر تحریک چلائی تھی اب بھی سائیکل پر یا پیدل تحریک چلاؤں گا اور ان مردہ گھوڑوں کو بے نقاب کروں گا۔ کیونکہ اب پولیس گردی کی وجہ سے عوام کا جینا دوبھر ہو چکا ہے، میں غریب عوام کے خلاف ہونے والے ظلم کے راستے میں سیسہ پلائی دیوار بنوں گا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس گردی کے خلاف خاموش لاوا پک رہا ہے جو آتش فشاں بن کر پھٹے گا، جس کے نتائج خطرناک ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران ٹولے میں بھی کرپٹ لوگ موجود ہیں جن کا بھی احتساب ہونا چاہیئے۔
خبر کا کوڈ : 816198
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش