0
Monday 23 Sep 2019 18:08

کیا اہل لاہور کو گدھوں اور کتوں کے بعد اب مینڈک کا گوشت کھلایا جا رہا ہے؟؟

کیا اہل لاہور کو گدھوں اور کتوں کے بعد اب مینڈک کا گوشت کھلایا جا رہا ہے؟؟
اسلام ٹائمز۔ لاہور میں مردہ مینڈک کہاں لے جائے جارہے تھے؟ مقامی اردو اخبار میں ایک خبر شائع ہونے کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اس حوالے سے ایک من گھڑت کہانی گردش کرنے لگی۔ اس کہانی میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ ایک شخص کو 185 کلوگرام مردہ مینڈکوں کے ساتھ گرفتارکیا گیا تھا، جو لاہورکے ریسٹورنٹس میں فروخت کے لئے لے جائے جارہے تھے۔ میڈیا ذرائع کی جانب سے تحقیق کے بعد یہ خبر جھوٹی نکلی۔ سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ مردہ مینڈک ان ریسٹورنٹس میں بنائے جانے والے برگرز اور شوارما میں استعمال کئے جانے تھے۔ اس کہانی کا کچھ حصہ صحیح ہے، وہ یہ کہ پولیس نے ایک رکشہ کو روکا تھا، جس میں 2 افراد 8 بوریاں لے جا رہے تھے۔ بوریوں کی تلاشی لینے پر اندر سے تقریبا 185 کلو یعنی 5 من مینڈک نکلے جن میں سے کچھ زندہ اور کچھ مردہ تھے۔

پولیس کے مطابق شاید یہ مینڈک نایاب نسل کے تھے اس لئے رکشہ روکا تھا۔ اس کے بعد سے سوشل میڈیا پر یہ خبریں گردش کرنے لگیں کہ گدھے اور کتے کے گوشت کے بعد لاہور کے شہریوں کو اب مینڈک کا گوشت بھی کھلایا جا رہا ہے، لیکن ایسا نہیں ہے۔ درحقیقت وہ دونوں افراد مینڈکوں کو عبقری روڈ پر واقع ایک لیبارٹری میں فروخت کے لئے لیکر جا رہے تھے جس کے بعد انہیں مختلف میڈیکل یونیورسٹیوں میں فراہم کیا جانا تھا جہاں طالبعلم انہیں پریکٹیکل کے لئے استعمال کرتے۔ پولیس نے ان دو افراد کو حراست میں لینے کے بعد محکمہ وائلڈ لائف کو بلایا، جن کا کہنا تھا کہ مینڈکوں کے حوالے سے کوئی قانون موجود نہیں ہے، اس لئے یہ معاملہ ہمارے دائرہ کار میں نہیں آتا۔ اس کے بعد پولیس نے دونوں افراد کو رہا کردیا جبکہ مینڈکوں کو دریا برد کردیا گیا۔
 
خبر کا کوڈ : 817883
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش