0
Tuesday 22 Oct 2019 13:21

ڈی ای او کولئی پالس نواب علی کے قتل کا ڈراپ سین، 9 ملزمان گرفتار

ڈی ای او کولئی پالس نواب علی کے قتل کا ڈراپ سین، 9 ملزمان گرفتار
اسلام ٹائمز۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کولئی پالس کوہستان نواب علی کے قتل کا ڈراپ سین ہوگیا، نواب علی کو محکمہ تعلیم میں کلاس فور کے آرڈر جاری نہ کرنے پر قتل کر کے قتل کو خودکشی کا رنگ دیا گیا۔ کولئی پالس پولیس کے مطابق مقتول کے قتل کا مقدمہ مسلم لیگ (ق) کے ایم پی اے مفتی عبیدالرحمٰن سمیت 11 افراد کے خلاف درج کرلیا گیا۔ خیال رہے کہ 12 اکتوبر کو ضلع کولئی پالس کوہستان کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نواب علی خان کے قتل کا سراغ لگانے کیلئے جے آئی ٹی قائم کی گئی تھی جو ڈی پی او مانسہرہ زیب اللہ خان، ڈی پی او کولئی پالس افتخار خان اور ایس پی مانسہرہ عارف جاوید پر مشتمل تھی۔ جے آئی ٹی ٹیم نے مانسہرہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ شانگلہ کے رہائشی نواب علی خان ڈی ای او محکمہ تعلیم کولئی پالس کو اپنے دفتر میں گولی مار کر قتل کیا گیا اور قتل کو خودکشی کا رنگ دیا گیا۔

جے آئی ٹی نے ایک ہفتہ کی تفتیش کے دوران اندھے قتل کا سراغ لگا کر 11 ملزمان پی کے 27  سے منتخب رکن صوبائی اسمبلی مفتی عبید الرحمٰن، ایس ڈی او محمد اقبال، سینئر کلرک بادل خان، ٹیچر نواز الحق، کلرک پسند خان، محمد اقبال، عبد الودود، عبیداللہ، فخر الدین اور ذاکر کے خلاف مقدمہ درج کر کے 9 ملزمان کو گرفتار کر لیا جنہیں بشام کی عدالت میں پیش کر کے ان کا 7 روز کا ریمانڈ حاصل کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملزمان محکمہ تعلیم کولئی پالس میں 17 کلاس فوروں اور 4 ڈرائیوروں کی خالی نشستوں پر اپنی مرضی کے لوگ بھرتی کروانا چاہتے تھے جس کیلئے ملزمان نے 26 ستمبر کو مقتول کو ایبٹ آباد میں ایک سابق ناظم جیجال عزیز خان کے گھر پر حبس بے جا میں رکھ کر تقرر ناموں پر زبر دستی دستخط کروائے اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں اور قبل ازیں مقتول کو ایک دن دفتر میں بھی تالا لگا کر محبوس رکھا گیا۔

مقتول نے ملزمان کے بارے میں ساری تفصیل لکھ کر ایک لفافے میں بند کر کے کسی کو دے دی تھی جو پولیس ٹیم کے ہاتھ لگ گیا جس سے تفتیش میں مدد ملی، جبکہ مقتول کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سے بھی خود کشی کا تاثر غلط ثابت ہوا۔ جے آئی ٹی اراکین نے بتایا کہ مقتول کے بھائی محمد علی خان نے اپنے عدالتی بیان میں تمام ملزمان کو نامزد کیا جن میں سے 9 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جبکہ ایم پی اے مفتی عبید الرحمٰن سمیت 2 ملزمان کی گرفتاری ابھی باقی ہے۔
خبر کا کوڈ : 823403
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش