0
Sunday 3 Jul 2011 09:46

پالیسی ساز ادارے امریکا نواز پالیسیوں کو ترک کریں، لیاقت بلوچ

پالیسی ساز ادارے امریکا نواز پالیسیوں کو ترک کریں، لیاقت بلوچ
کراچی:اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ کراچی میں جاری قتل و غارت گری، ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری نے پورے ملک کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے، حکمران اس صورتحال سے بری الذمہ نہیں ہو سکتے، پالیسی ساز ادارے امریکا نواز پالیسیوں کو ترک کریں، پارلیمنٹ کی قرارداد پر عمل درآمد کرایا جائے، بجلی کا بحران پورے ملک میں عوام کو بغاوت پر آمادہ کر رہا ہے، جماعت اسلامی کراچی اور قبائلی علاقوں کی صورتحال پر قومی اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے اسلام آباد میں آل پارٹیز کانفرنس منعقد کریگی، بلوچستان میں جاری ٹارگٹ کلنگ اور بلوچ نوجوانوں کی مسخ شدہ لاشیں ملنے کے خلاف جماعت اسلامی 19 جولائی کوئٹہ سمیت ملک بھر کے اہم شہروں میں دھرنا دے گی۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی، سیکریٹری نسیم صدیقی اور سیکریٹری اطلاعات سرفراز احمد بھی موجود تھے۔
لیاقت بلوچ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں جاری ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری، اغواء اور قتل وغارت گری پر پورے ملک میں تشویش پائی جاتی ہے، کراچی کی صورت حال سے حکمران خود کو بری الذمہ قرار نہیں دے سکتے۔ انہوں نے کہاکہ پورے ملک میں غربت، مہنگائی، بے روزگاری، امریکی مداخلت، ڈرون حملے اور نیٹو کی سپلائی کے خلاف جو دھرنے ہوئے ہیں، عوام نے اس کی زبردست پذیرائی کی ہے اور اب 15 جولائی کو گوجرانوالہ اور 19 جولائی کو کوئٹہ میں دھرنا دیا جائے گا، جب کہ کراچی اور قبائلی علاقوں کی صورتحال پر جماعت اسلامی جولائی کے مہینے میں اسلام آباد میں آل پارٹیز کانفرنس منعقدکرے گی، تاکہ پوری سنجیدگی کے ساتھ قومی قیادت کے ساتھ بیٹھ کر کراچی اور قبائل کے مسائل کا حل نکالا جائے اور ان ایشوز پر مشترکہ موقف اختیار کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ شمسی ائیر بیس پر وزیر دفاع احمد مختار نے بیان دے کر حکومت اور پالیسی ساز اداروں کی قوتوں کو بے نقاب کیا ہے اور اب پالیسی ساز اداروں کو امریکا کے مقابلے میں جوتے اور پیاز کھانے کی پالیسی سے باہر آنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا نے جس موقف کا اظہار کیا ہے یہ نیا موقف نہیں، ڈرون حملے بھی جاری ہیں اور نیٹو کی سپلائی بھی، ریمنڈ ڈیوس کو امریکا نے بزور طاقت رہا کرایا، ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے حوالے سے بھی امریکا پوری قوم کے مطالبے کو سننے پر آمادہ نہیں ہے، ایبٹ آباد اور مہران بیس کا واقعہ ظاہر کر رہا ہے کہ پاکستان میں لالچ اور خوف اور بزدلی اور اغیار کے حکم کو تسلیم کرنے کیلئے جو ذلت آمیز رویے اختیار کئے گئے ہیں اب وقت آگیا ہے کہ اس پالیسی کو تبدیل کیا جائے اور پارلیمنٹ کی قرارداد پر عمل درآمد کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد اختیارات کی صوبوں کو تقسیم کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں مگر 18 ویں ترمیم کے ذریعے نظام تعلیم، زرعی اصلاحات اور کسانوں کے حوالے سے الجھاؤ پیدا ہو گیا ہے، لہذا 20 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے ان مسائل کو حل کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 82569
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش