0
Monday 18 Nov 2019 23:12

 موجودہ دور حکومت میں اقلیتی برادری کے ساتھ سوتیلی ماں سے بھی بدتر سلوک کیا جا رہا ہے، نوید عامر جیوا 

 موجودہ دور حکومت میں اقلیتی برادری کے ساتھ سوتیلی ماں سے بھی بدتر سلوک کیا جا رہا ہے، نوید عامر جیوا 
اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی نوید عامر جیوا نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے اقلیتی برادری کو سہانے خواب دکھا کر ووٹ لئے لیکن اقتدار پر آنے کے بعد پی ٹی آئی نے یوٹرن لیتے ہوئے اقلیتی برادری کی امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے، تبدیلی سرکار کے نام پر اقلیتوں پر جو ظلم کے پہاڑ ڈھائے جا رہے ہیں اس کی ملکی تاریخ میں کہیں مثال نہیں ملتی، واسا انتظامیہ نے فیصل آباد کی دائود کالونی میں بوائز ہائی سکول اور گرلز ہائی سکول سے ملحقہ گرائونڈ کی دیوار توڑ کر وہاں پر گندے کنویں بنانے شروع کر دیے ہیں جس کی وجہ سے 15سو سے زائد طلبہ و طالبات اور اساتذہ شدید پریشانی کا شکار ہیں، اگر گندے کنویں بنانے کا فیصلہ واپس نہ لیا گیا اور کے پی کے میں ایڈوورڈ کالج پشاور کو بحال نہ کیا گیا تو ملتان سمیت ملک بھر کی اقلیتی برادری پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے احتجاجی دھرنا دینے پر مجبور ہو جائے گی، جبکہ کے پی کے میں ایڈورڈ کالج پشاور کو بھی بحال کیا جائے، ہم وفاقی و صوبائی حکومت سے فی الفور ازخود نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس مسئلے کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کریں، جبکہ سپریم کورٹ بھی فی الفور ازخود نوٹس لے، پیپلزپارٹی جنوبی پنجاب کے سینئر نائب صدر خواجہ رضوان عالم نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں اقلیتی برادری کے مسائل کے حل کے لئے سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے حقیقی معنوں میں کردار ادا کیا اور آج بھی پیپلزپارٹی اقلیتی برادری کے مسائل کے حل کے لئے ہر سطح پر اپنی آواز بلند کر رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کلب میں پادری سہراب یونس ولیم وائس چیئرمین چرچ آف پاکستان ملتان ڈایو سیس، پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کے سینئر نائب صدر خواجہ رضوان عالم، پاسٹر فیاض انجم، راحیل انجم، سجاد جارج، خواجہ عمران کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

 نوید عامر جیوا نے مزید کہا کہ اقلیتی برادری نے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح  اور دیگر اکابرین کے شانہ بشانہ قیام پاکستان سے لیکر آج تک ملک وقوم کی خاطر بیش بہا قربانیاں دی ہیں، آج بھی وطن عزیز کی بقا کے لئے ہم اپنی جانیں تک قربان کرنے کو تیار ہیں، مگر افسوسناک صورتحال یہ ہے کہ موجودہ دور حکومت میں اقلیتی برادری کے ساتھ سوتیلی ماں سے بھی بدتر سلوک کیا جارہا ہے، ایسے محسوس ہوتا ہے کہ ہم موجودہ دور حکومت میں عدم محفوظ ہو چکے ہیں، کیونکہ مذکورہ سکولز کے ساتھ بننے والے گندے کنویں کے سلسلے میں جب بشپ اندریاس نے آواز اٹھائی تو ان پر جھوٹے مقدمات بنانے اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں، جس کی وجہ سے انہیں پاکستان چھوڑ کر غیرملک میں رہنے کے لئے پناہ لینی پڑی، وزیراعظم عمران خان اور حکومت کے اقلتیی برادری کو تحفظ دینے کے دعوے ریت کو ڈھیر ثابت ہوئے ہیں۔ نوید عامر جیوا نے کہا کہ اقلیتی اراکین اسمبلی پنجاب نے جب اس مسئلے کے حل کے لئے پنجاب اسمبلی میں تحریک التوا جمع کروائی اور انصاف دینے والے پلیٹ فارمز سے رجوع کیا لیکن آج تک انصاف نہیں مل سکا، اندیشہ ہے کہ دسمبر کے پہلے یا دوسرے ہفتے میں سکولز سے ملحقہ گندے کنوئوں کو آپریشنل کردیا جائے گا، جس کی وجہ سے سینکڑوں یتیم، مسکین اور غریب طلبہ و طالبات سمیت اساتذہ میں موذی بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے۔

 ایک سوال کے جواب میں نوید عامر جیوا نے کہا کہ اگر مذکورہ سکولز سے ملحقہ گندے کنویں بنانے کا فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو ہم اقلیتی قائدین کی مشاورت سے پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے احتجاج پر مجبور ہو جائیں گے، اسی طرح کے پی کے میں ایڈورڈ کالج پشاور کو بھی فی الفور بحال کیا جائے، جس کی وجہ سے طلبہ کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے اور اس سلسلے میں بھی وفاقی حکومت اور سپریم کورٹ ازخود نوٹس لے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کرتارپور راہداری کا فیصلہ ایک احسن اقدام ہے، لیکن دوسری طرف پاکستان میں رہنے والی اقلیتی برادری کے لئے مسائل در مسائل کھڑے کئے جانے کی وجہ سے اقلیتی برادری عدم تحفظ کا شکار ہو چکی ہے۔ امید کرتے ہیں کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں اقلیتی برادری کو تحفظ دینے کے ساتھ ساتھ ان کو درپیش مسائل کے حل کے لئے اپنی ذمہ داری کو پورا کریں گی۔
خبر کا کوڈ : 827977
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش