0
Saturday 30 Nov 2019 09:14

لندن برج، حملہ آور کی شناخت ہو گئی

لندن برج، حملہ آور کی شناخت ہو گئی
اسلام ٹائمز۔  لندن برج حملہ آور کی شناخت پاکستانی نژاد برطانوی شہری عثمان خان کے نام سے ہو گئی جو اس سے قبل 2012ء میں اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ کرسمس کے موقع پر بم حملے کی منصوبہ بندی کے جرم میں جیل کاٹ چکا تھا۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز میں لندن برج پر ایک شخص نے چاقو کے وار کر کے 3 افراد کو زخمی کر دیا تھا جسے پولیس نے موقع پر ہی گولی مار کرد ہلاک کر دیا تھا۔ بعدازاں میٹرو پولیٹن پولیس نے مذکورہ حملہ آور کی شناخت 28 سالہ برطانوی شہری عثمان خان کے نام سے کی جس کا تعلق اسٹریفرڈ شائر کے علاقے سے تھا۔

اس ضمن میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر نیل باسو نے بتایا کہ ’اب ملزم کی شناخت کی تصدیق کرنے کی پوزیشن میں ہیں جو 28 سالہ عثمان خان تھا اور اسٹیفرڈ شائر کا رہائشی تھا مذکورہ واقعے کے نتیجے میں پولیس نے اس کی رہائش گاہ کی بھی تلاشی لی‘۔ عثمان خان کے حملے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے 3 میں سے 2 افراد دم توڑ گئے تھے جبکہ شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا تھا۔ اسسٹنٹ کمشنر نے مزید بتایا کہ ’2012ء میں دہشت گردی کے جرم میں سزا یافتہ ہونے کے باعث مذکورہ حملہ آور کی معلومات حکام کے پاس موجود تھیں جو دسمبر 2018ء میں رہا ہوا تھا اور اب اس سلسلے میں ایک اہم انکوائری کا آغاز کر دیا گیا ہے کہ وہ حملہ کرنے میں کس طرح کامیاب ہوا۔ انہوں نے بیان میں یہ بھی بتایا کہ عثمان خان کو موقع واردات پر ہی اسپیشلسٹ آرمڈ فورسز نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

واضح رہے کہ جنوری 2012ء میں برطانوی شہری 21 سال کی عمر میں عثمان خان کو دہشت گردی کی منصوبہ بندی کرنے کے جرم میں سزا ہوئی تھی۔ عثمان اور اس کے ساتھیوں پر الزام تھا کہ انہوں نے 2010ء میں کرسمس کے موقع پر لندن میں اہم اہداف پر بم حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کی تھی۔ اس وقت عثمان کو القاعدہ سے متاثرہ گروہ کا کارندہ قرار دیا تھا جو متعدد اہداف کو ڈاک کے ذریعے بم ارسال کرنے اور ’بمبئی حملے‘ کی طرز پر کارروائی کرنے کا ارادہ رکھتا تھا۔ مذکورہ مجرمان کے گھروں سے ہاتھ سے تحریر کردہ ایک فہرست بھی برآمد ہوئی تھی جس میں ان اہداف کے نام درج تھے جنہیں نشانہ بنایا جانا تھا ان میں اس وقت لندن کے میئر بورس جانسن، 2 یہودی مذہبی پیشوا، امریکی سفارت خانہ اور اسٹاک ایکسچینج شامل تھا۔ اس وقت عثمان خان کو پبلک پروٹیکشن قانون کے تحت کم از کم 8 سال کی سزا ہوئی تھی جس کے تحت رہائی کے وقت مجرم کو جرمانے کی ادائیگی کرنی پڑتی ہے بلکہ اس کے بعد وہ 10سال تک نگرانی کے لائسنس پر رہتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 829824
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش