0
Tuesday 11 Feb 2020 09:40

بتایا جائے کہ احسان اللہ احسان کو کس ڈیل کے تحت امریکہ کے حوالے کیا گیا، قومی اسمبلی میں بحث

بتایا جائے کہ احسان اللہ احسان کو کس ڈیل کے تحت امریکہ کے حوالے کیا گیا، قومی اسمبلی میں بحث
اسلام ٹائمز۔ اپوزیشن جماعت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی نے ایک سیکیورٹی ادارے کی تحویل میں موجود تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ترجمان احسان اللہ احسان کے پراسرار طور پر فرار ہونے پر حکومت سے وضاحت طلب کرلی۔ اراکین اسمبلی نے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کو تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی کے سامنے پیش کیا جائے۔ مذکورہ معاملہ رکنِ اسمبلی محسن داوڑ نے اٹھایا جبکہ قومی اسمبلی میں نقطہ اعتراض پر گفتگو کرتے ہوئے پی پی پی کے سید نوید قمر نے ے اس ایشو پر حکومت کی خاموشی پر سوال کیا۔ اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے دو اراکین اسمبلی کی جانب سے معاملہ اٹھائے جانے کے وقت محض چند وزرا موجود تھے جنہوں نے خاموش رہنے کو ترجیح دی۔

بعدازاں جب نماز مغرب کے وقفے کے بعد اجلاس ہوا تو اس کی سربراہی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن اسمبلی عمران خٹک نے کی کیوں کہ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر دونوں ایوان میں موجود نہیں تھے۔ سید نوید قمر نے سوال کیا کہ آپ کس طرح احسان اللہ احسان کے فرار ہونے کا معاملہ پس پشت ڈال سکتے ہیں؟ انہوں نے حکومت سے کہا کہ قوم کو بتایا جائے کہ کیا اسے ڈیل کے تحت رہا کیا گیا یا وہ سیکیورٹی اداروں کے ہاتھوں سے بچ نکلا۔ سید نوید قمر نے پوچھا کہ اگر امریکا سے بھی کوئی ڈیل ہوئی ہے تو ہمیں بتایا جائے۔ پی پی پی رکن اسمبلی نے یاد دہانی کروائی کہ حکومت نے اس کی حراست کی پرزور تشہیر کی تھی جس میں عالمی مجرم کو پکڑنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اگر ایف اے ٹی ایف اجلاس میں اس حوالے سے سوال کیا گیا تو آپ کا جواب کیا ہوگا؟ ہم کس طرح کی ریاست چلا رہے ہیں؟۔ سید نوید قمر اس معاملے کو سنگین قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر احسان اللہ احسان اعلیٰ سطح کی سیکیورٹی کے احاطے سے فرار ہوسکتا ہے تو اس سے خطرے کی سطح آشکار ہوگئی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ (ملک میں) کیا محفوظ ہے؟ اور ایوان کے سربراہ سے مطالبہ کیا کہ یا تو اس کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے یا اس معاملے کو متعلقہ کمیٹی میں بھجوایا جائے کیوں کہ حقائق جاننا پارلیمان کا استحقاق ہے۔ انہوں نے یہ بھی تجویز دی کہ معاملے کی حساسیت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس ہوسکتا ہے۔ سید نوید قمر کا کہنا تھا کہ ایوان کا تقدس اس بات کا تقاضہ کرتا ہے کہ پارلیمان کو بائی پاس نہ کیا جائے بلکہ اعتماد میں لیا جائے۔
 
خبر کا کوڈ : 843854
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش