1
Thursday 16 Apr 2020 14:35

ایران نے 100 میٹر کی دوری سے 5 سکینڈ میں کرونا کا پتہ لگانے والی ٹیکنالوجی متعارف کرا دی

ایران نے 100 میٹر کی دوری سے 5 سکینڈ میں کرونا کا پتہ لگانے والی ٹیکنالوجی متعارف کرا دی
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے سائنسدانوں نے 5 سکینڈ میں کرونا وائرس کا  پتہ والی ٹیکنالوجی متعارف کرا دی۔ کورونا وائرس کا پتا چلانے والی ٹیکنالوجی کی افتتاحی تقریب پاسداران انقلاب کے سربراہ جنرل حسین سلامی کی موجودگی میں کی گئی۔ سپاہ پاسداران کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی کے ذریعے لوگوں میں یا مقامات پر موجود کورونا وائرس کا 5 سیکنڈ میں پتا چلایا جا سکتا ہے۔ اس طریقے میں ایک آلہ مقناطیسی میدان پیدا کرتا ہے جو اطراف کے مقامات کی اسکریننگ کرتا ہے۔ اس آلے پر نصب اینٹینا انفکیشن کا شکار افراد یا آلودہ مقامات کی جانب نشاندہی کرتا ہے۔ اس طریقے کا ایک بڑا فائدہ یہ ہو گا کہ بیمار یا مشتبہ افراد کے خون کے نمونے لینے کی ضرورت نہیں رہے گی۔ واضح رہے کہ کورونا وائرس کا پتا چلانے والے اس آلے کو ریموٹ کنٹرول کے ذریعے بھی آپریٹ کیا جا سکتا ہے۔ ایران کے مختلف اسپتالوں میں اس ٹیکنالوجی کی جانچ کرلی گئی ہے اور اس کے نتائج 80 فیصد تک درست رہے ہیں۔ سپاہ  پاسداران انقلاب کی جانب سے اپنی نوعیت کا پہلا منفرد آلہ متعارف کرایا گیا ہے جو کہ ایئرپورٹ یا ٹریفک حکام کے پاس گاڑیوں کو چیک کرنے والے اینٹینا کی طرح دکھائی دیتا ہے۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی نے اس منفرد آلہ کی رونمائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  کورونا کی تشخيص کا  آلہ اپنی نوعیت کا منفرد اور اسٹیٹ آف دی آرٹ آلہ ہے جو کہ دنیا میں کسی اور ملک کے پاس نہیں ہے۔ میجر جنرل سلامی نے کہا کہ مذکورہ آلہ کورونا سے متاثرہ شخص کی نشاندہی 100 میٹر کی دوری سے کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور ساتھ ہی آلہ کسی بھی ایسے علاقے کی نشاندہی بھی کرنے کی اہلیت رکھتا ہے جہاں پر کورونا کی نمی موجود ہو۔ میجر جنرل سلامی نے کہا کہ یہ منفرد آلہ سپاہ پاسداران انقلاب کے سائنسدانوں نے تیار کیا ہے اور یہ آلہ محض 5 سیکنڈ میں نتائج دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس آلہ کا نام مستعان رکھا ہے اور یہ ایران کی ایک حیرت انگیز پیشرفت ہے جسے بقیۃ اللہ میڈیکل یونیورسٹی کے مخلص اور مؤمن رضاکاروں نے قوم کو تحفہ کے طور پر پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ٹیکنالوجی سے اسی فیصد تجربات درست ثابت ہوئے ہیں اور آئندہ اس میں کچھ تبدیلی کے ذریعہ تمام وائرسوں کی تشخيص ممکن ہو جائے گی۔
خبر کا کوڈ : 857058
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش