0
Tuesday 28 Apr 2020 22:27

این ایف سی کی مد میں سندھ کے حصے میں کٹوتی نہیں ہونے دیں گے، بلاول بھٹو زرداری

این ایف سی کی مد میں سندھ کے حصے میں کٹوتی نہیں ہونے دیں گے، بلاول بھٹو زرداری
اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ این ایف سی کی مد میں سندھ کے حصے میں کٹوتی نہیں ہونے دیں گے، وفاقی حکومت آئی ایم ایف، ورلڈ بینک، جی 20 ممالک سمیت مختلف مالیاتی اداروں سے ملنے والے ریلیف کا فائدہ بھی صوبوں کو دے، وفاق صوبوں کے فنڈز میں کٹوتی کا سوچنے کی بجائے اپنے اخراجات کم کرکے اضافی پیسے صوبوں کو دے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارٹی کی معاشی کمیٹی کے ویڈیو لنک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں میاں رضا ربانی، نوید قمر، شازیہ مری، چوہدری منظور اور دیگر نے شرکت کی۔ پیپلز پارٹی نے وفاقی حکومت کے معاشی ریلیف پیکیج کو ناکافی قرار دیتے ہوئے بیروزگاروں کیلئے رقم 12 ہزار سے بڑھا کر کم سے کم اجرت کے تحت 17500 کرنے کا مطالبہ کیا۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ غیر معمولی صورتحال میں وفاق کا فرض ہے کہ وہ صوبوں کی مدد کرے، پوری دنیا میں صوبوں کی مدد کیلئے وفاقی حکومتیں اپنا بھرپور کردار ادا کررہی ہیں، وفاق تمام صوبوں کی صحت کی سہولیات میں اضافہ کرے۔

نوید قمر نے پارٹی چیئرمین کو بتایا کہ حکومت بیرونی امداد کو ذاتی سامان سمجھ کر اپنی مرضی سے تقسیم کررہی ہے۔ جس پر بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ کورونا کی مدد میں ملنے والی عالمی امداد کی منصفانہ تقسیم ضروری ہے، اٹھارویں ترمیم پر یہ کہہ دینا کہ صحت صوبوں کی ذمہ داری ہے صحیح نہیں، صوبے اپنی وسعت سے ذیادہ کام کررہے ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ غیر معمولی صورتحال میں پوری دنیا میں وفاقی حکومتیں صوبوں کو مدد کررہی ہیں۔ انہوں نے چھوٹے تاجروں کیلئے ریلیف پیکیج ٹیکسوں میں چھوٹ، آسان شرائط پر قرضہ اور دیگر مراعات دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت کسان بھی وفاقی حکومت کی طرف دیکھ رہے ہیں، اس صورتحال میں انہیں کھاد کی مد میں سبسڈی بجلی کے بلوں کی مد میں ریلیف دیا جائے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ ٹڈی دل کے حملہ کا خطرہ ایک بار پھر موجود ہے۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ٹڈی دل سے موجود خطرات کو سامنے رکھتے ہوئے وفاقی حکومت جامعہ منصوبہ بندی کرے۔
خبر کا کوڈ : 859574
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش