0
Wednesday 29 Apr 2020 22:19

جی بی آئینی حیثیت کیس، صوبائی حکومت کا جواب سپریم کورٹ میں جمع

جی بی آئینی حیثیت کیس، صوبائی حکومت کا جواب سپریم کورٹ میں جمع
اسلام ٹائمز۔ جی بی  آئینی حیثیت کیس میں صوبائی حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرا دیا گیا۔ 9 پیراگراف پر مشتمل جواب میں صوبائی حکومت نے موقف اختیار کیا ہے کہ وفاقی حکومت نے آرڈر میں ترمیم کیلئے صوبائی حکومت سے کوئی مشورہ نہیں لیا نہ ہی اطلاع دی گئی۔ صوبائی حکومت کی جانب سے ایسی کوئی تجویز نہیں دی گئی ہے۔ اگر وفاقی حکومت سمجھتی ہے کہ ترمیم ناگزیر ہے تو جی بی حکومت و اسمبلی سے پیشگی رضامندی حاصل کی جائے اور جس کے بعد آئین کے آرٹیکل 224 کے تحت سلوک کیا جائے۔ مزید کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد وفاقی حکومت کی زمہ داری ہے نہ کی صوبائی حکومت کی، عدالتی فیصلے پر ہم نے نہیں بلکہ وفاقی حکومت نے عمل کرنا ہے، تاہم صوبائی حکومت کی جانب سے یہ آپشن دیا گیا تھا کہ قانون ساز اسمبلی و کونسل کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے اور آرڈر 2019ء کو مشترکہ اجلاس سے گزار کر ہی لاگو کیا جائے، جس پر تاحال وفاقی حکومت کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا اور نہ ہی پیشرفت ہو سکی ہے۔ جواب میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے سترہ جنوری 2019ء کے فیصلے سے حکومت کے تین ستون عدلیہ، مقننہ اور انتظامیہ شدید متاثر ہوئے اور ساتھ ہی گلگت بلتستان کے عوام میں بھی تشویش اور بے چینی پیدا ہو گئی۔ اس لیے اب بھی بہت ساری چیزیں ہیں جنہیں درست کرنے کی ضرورت ہے۔
خبر کا کوڈ : 859777
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش