0
Wednesday 8 Jul 2020 13:14

ڈبلیو ایچ او سےامریکی دستبرداری احمقانہ عمل ہے، نینسی پلوسی

ڈبلیو ایچ او سےامریکی دستبرداری احمقانہ عمل ہے، نینسی پلوسی
اسلام ٹائمز۔ امریکہ نے عالمی ادارہ صحت سے باضابطہ طور پر دستبردار ہونےکا نوٹس جمع کرا دیا ہے۔ وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی ہے کہ نوٹس سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کو پہنچا دیا گیا ہے۔ عالمی ادارہ صحت سے دستبرداری کے لیے ایک سال پہلے نوٹس دیا جاتا ہے اور امریکہ 6 جولائی 2021ء تک عالمی ادارہ صحت سے علیحدگی اختیار نہیں کرسکتا۔ امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے ڈبلیو ایچ او سے امریکی دستبرداری کے اقدام پر تنقید کرتے ہوئے اسے احمقانہ عمل قرار دیا ہے۔ پلوسی نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کورونا سے نمٹنے کے لیے عالمی جنگ میں تعاون کررہا ہے جب کہ امریکی صدر اس کوشش کو ناکام  بنا رہے ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 30 مئی 2020ء کو عالمی ادارہ صحت سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔ ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکی فنڈز ڈبلیو ایچ او کے بجائے عوامی صحت کے منصوبوں پر لگائیں گے، فنڈنگ اب دنیا میں صحیح مقصد کے لیے استعمال ہوگی۔ ٹرمپ نے الزام لگایا تھا کہ عالمی ادارہ صحت چین کے بہت قریب ہے اور چین کا ڈبلیو ایچ او پر مکمل کنٹرول ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے کورونا کے پھیلاؤ سے نمٹنے میں غلطی کی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے چین پر بھی الزام لگایا تھا کہ اس نے ڈبلیو ایچ او پر غلط رپوٹنگ کے لیے دباؤ ڈالا۔ چین دنیا میں موت اور تباہی پھیلانے کا ذمہ دار ہے کیونکہ اس نے عالمی وبا پھیلائی۔ امریکہ نے اپریل 2020ء میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے فنڈز روک دیے تھے۔

امریکہ کا الزام ہے کہ عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے غیرتسلی بخش کام کیا۔ صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ ڈبلیو ایچ او نے کورونا وائرس سے متعلق درست معلومات فراہم نہیں کیں۔ امریکہ ڈبلیو ایچ او کو سالانہ 4 سو سے 5 سو ملین ڈالر فراہم کرتا ہے جبکہ چین عالمی ادارہ صحت کو صرف 40 ملین ڈالر دے رہا ہے۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ڈبلیو ایچ او چین کے زیادہ قریب ہے جس نے اس کو بارڈر کھلے رکھنے کا غلط مشورہ دیا۔
خبر کا کوڈ : 873220
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش