0
Sunday 12 Jul 2020 17:09

مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، حریت کانفرنس (م)

مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، حریت کانفرنس (م)
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس (م) نے 13 جولائی 1931ء کے دن کو جموں و کشمیر کی تاریخ کا ایک اہم سنگ میل قرار دیا ہے جب پہلی بار کشمیریوں نے اجتماعی طور پر جابرانہ شخصی راج کے خلاف شدید مزاحمت کرتے ہوئے اپنے جذبات اور امنگوں کے اظہار کیلئے اٹھ کھڑے ہوئے۔ بیان میں کہا گیا کہ اس دن اظہار رائے کی آزادی کو طاقت کے بل پر خاموش کرنے کے لئے ریاستی سنٹرل جیل کے باہر 22 کشمیریوں کو بے دردی سے شہید کردیا گیا اور اس کے بعد سے آج تک بلا امتیاز کشمیری عوام اس دن کو ’’یوم شہدائے کشمیر‘‘ کے طور پر مناتے آئے ہیں اور انہیں اجتماعی طور پر خراج عقیدت پیش کرتے آئے ہیں کیونکہ یہ قربانیاں جموں و کشمیر کے عوام کا ایک قابل فخر ورثہ ہیں جو اس وقت سے سے لیکر آج تک اپنے نصب العین کے حصول کیلئے مسلسل جدوجہد کرتے ہوئے قربانیاں دیتے آئے ہیں۔

حریت کانفرنس (م) نے 13 جولائی کے ان قومی شہیدوں کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی عظیم قربانیاں نہ صرف قابل سراہنا ہیں بلکہ ناقابل فراموش ہیں اور انشاء اللہ ان کے مشن اور خواب کی تکمیل کیلئے ہماری پر امن جدوجہد جاری رہے گی۔ بیان میں یہ بات زور دیکر کہی گئی کہ مسئلہ کشمیر کا پُرامن حل وقت اور حالات کا ناگزیر تقاضا ہے جس کیلئے بھارت اور پاکستان کو مل بیٹھ کر ایک ایسا حل تلاش کرنا ہے جو جموں و کشمیر کے عوام کی مرضی اور امنگوں کے مطابق ہو اور اس ضمن میں حریت قیادت اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ موجودہ کووڈ 19 کی وبائی بیماری اور حریت کانفرنس (م) کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق کی مسلسل خانہ نظربندی کے سبب  امسال 13 جولائی کے تعلق سے عوامی جلسہ جلوس اور شہداء کے تئیں خراج عقیدت کے اجتماعی پروگرام کو ملتوی کیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 873935
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش