0
Wednesday 27 Jul 2011 13:42

پاک،بھارت وزرائے خارجہ مذاکرات، ایل او سی پر سفر اور تجارتی سہولتوں پر اتفاق، کشمیر پر پیش رفت نہیں ہو سکی

پاک،بھارت وزرائے خارجہ مذاکرات، ایل او سی پر سفر اور تجارتی سہولتوں پر اتفاق، کشمیر پر پیش رفت نہیں ہو سکی
نئی دلی:اسلام ٹائمز۔ پاکستان اور بھارت میں لائن آف کنٹرول پر ایل او سی پر سفر اور تجارتی سہولتیں فراہم کرنے پر اتفاق کر لیا گیا۔ پاکستان اور بھارت کے وزرائے خارجہ کے درمیان نئی دلی میں ہونے والے مذاکرات ختم ہو گئے۔ مذاکرات میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر آر پار سفر کے لئے درخواست ای میل کے ذریعے دی جا سکے گی۔ درخواست پر پرمٹ کا اجراء پینتالیس روز میں ہو گا۔ درخواست پر پرمٹ سنگل انٹری کے بجائے ملٹی پل انٹری ہو گی۔ پہلے ایک ماہ کا پرمٹ ملتا تھا جس میں دو ہفتے کی توسیع ہوتی تھی، اب چھ ماہ کا پرمٹ مل سکے گا۔ مذاکرات میں فیصلہ کیا گیا کہ لائن آف کنٹرول پر پہلے دو دن تجارت ہوتی تھی اب چار دن ہو گی۔
پاکستان اور بھارت کے وزرائے خارجہ مذاکرات میں مسئلہ کشمیر پر کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی ہے تاہم مستقبل میں مذاکرات جاری رکھنے پر آمادگی ظاہر کی گئی ہے۔ نئی دہلی میں مذاکرات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا کہ پاکستان بھارت سے مثبت اور نتیجہ خیز مذاکرات چاہتا ہے۔ بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا نے کہا کہ مذاکرات میں تمام معاملات پر گفتگو ہوئی اور کشمیر سمیت تمام معاملات پر مذاکرات جاری رہیں گے۔
مذاکرات سے قبل میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا کہ بھارت خطے کا اہم ملک ہے، بھارت کے ساتھ مثبت تعلقات کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کو ایک جیسے مسائل کا سامنا ہے، ماضی کو بھلا کر مستقبل کی طرف دیکھنے کی ضرورت ہے۔ بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا کا کہنا تھا کہ پاکستان کو خوشحال دیکھنا چاہتے ہیں، خوشحال پاکستان بھارت کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتا ہے، پاکستانی وزیر خارجہ کو دل کی گہرائیوں سے ویلکم کرتے ہیں۔ انہوں نے حنا ربانی کھر کو وزیر خارجہ بننے پر مبارکباد بھی پیش کی۔
خبر کا کوڈ : 87644
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش