0
Sunday 11 Oct 2020 20:40

تاحال 13 ہزار سے زائد یمنی خواتین و بچے سعودی بمباری کا نشانہ بن چکے ہیں، رپورٹ

تاحال 13 ہزار سے زائد یمنی خواتین و بچے سعودی بمباری کا نشانہ بن چکے ہیں، رپورٹ
اسلام ٹائمز۔ یمنی انسانی حقوق کی ایک تنظیم نے اپنی تازہ رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ جاری سال 9 اکتوبر تک یمن پر ہونے والی سعودی عرب کی وحشیانہ بمباری میں کل 13 ہزار 73 یمنی خواتین و بچے شہید و زخمی ہو چکے ہیں۔ عرب نیوز چینل المسیرہ کے مطابق یمنی خواتین و بچوں کے حقوق کی تنظیم "انتصاف" نے اعلان کیا ہے کہ یمن پر ہونے والی جارح سعودی فوجی اتحاد کی وحشیانہ بمباری میں تاحال 5 ہزار 183 یمنی خواتین اور 7 ہزار 891 یمنی بچے براہ راست نشانہ بن چکے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق جارح سعودی عرب کی جانب سے یمن کے سخت ترین سرحدی محاصرے کے باعث ملکی بندرگاہ "الحدیدہ" پر ایندھن نہ پہنچ سکنے کے باعث یمن کے سینکڑوں زچہ و بچہ مراکز بند ہو چکے ہیں جس کے باعث یمنی خواتین و بچوں کو ایک عظیم المیے کا سامنا ہے۔

یمن سے تعلق رکھنے والی بچوں و خواتین کے حقوق کی تظیم نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا ہے کہ جارح سعودی عرب کی جانب سے یمنی تعلیمی اداروں اور طالبعلموں کی گاڑیوں پر بلاواسطہ یا بالواسطہ حملوں میں یمن کے 20 لاکھ طلاب علم کو نشانہ بنایا جا چکا ہے۔ اس رپورٹ میں دونوں فریقوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ نشانہ بنائی جانے والی یمنی خواتین و بچوں کی نفسیاتی مدد کے لئے فوری طور پر عملی اقدامات اٹھائیں۔ اس تنظیم نے اپنی رپورٹ میں یمنی خواتین و بچوں کے خلاف جارح سعودی فوجی اتحاد کے جرائم پر تحقیق کے لئے ایک ایسے غیرجانبدار کمیشن کی تشکیل کا بھی مطالبہ کیا ہے جو اپنی تحقیقات کی بنیاد پر جارح سعودی فوجی اتحاد کا مواخذہ بھی کر سکے۔ واضح رہے کہ بے بنیاد دعووں کی بناء پر جارح سعودی عرب نے سال 2015ء سے یمن پر وسیع جنگ مسلط کر رکھی ہے جس میں تاحال ہزاروں بیگناہ یمنی شہری شہید جبکہ لاکھوں زخمی و اپاہج ہو چکے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 891481
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش