0
Sunday 7 Feb 2021 20:10

توہین مذہب و ناموسِ رسالتﷺ کے قانون کا غلط استعمال نہیں ہو رہا، طاہر اشرفی

توہین مذہب و ناموسِ رسالتﷺ کے قانون کا غلط استعمال نہیں ہو رہا، طاہر اشرفی
اسلام ٹائمز۔ معاونِ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ پاکستان میں توہین مذہب و توہین ناموسِ رسالتﷺ کے قانون کا غلط استعمال نہیں ہو رہا، اگر کسی کے پاس ثبوت اور دلیل ہے تو پیش کرے، بعض عناصر پاکستان دشمن قوتوں کی ایماء پر توہین مذہب و ناموسِ رسالتﷺ کے قانون کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ہر سطح پر توہین مذہب و ناموسِ رسالتﷺ کے قانون کے غلط استعمال کو روکا ہے اور اس سلسلہ میں رابطہ سیل قائم کیا گیا ہے، پاکستان میں رہنے والے غیر مسلموں کے حقوق کی ریاست اور مسلمان محافظ ہیں۔ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ غیر مسلموں کی جائز شکایات کے حل کیلئے نمائندہ خصوصی کے دفتر میں شکایت سیل قائم کیا ہوا ہے، اگر کوئی مذہب کے نام پر کسی کو ہراساں کرتا ہے تو وہ مطلع کر کے ہر پاکستانی کیلئے قانون کی بالا دستی چاہتے ہیں۔

اسلام آباد چرچ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ قیامِ پاکستان میں مسلمانوں اور غیر مسلموں کی مشترکہ جدوجہد شامل ہے، اسلام امن، سلامتی اور اعتدال کا دین ہے۔ انہون نے کہا کہ اسلام غیر مسلموں کے حقوق کا محافظ ہے، آئین پاکستان نے مسلمانوں اور غیر مسلموں کے حقوق کا تعین کر رکھا ہے، پاکستان میں توہین مذہب و توہین ناموسِ رسالتﷺ کا قانون انسانی جانوں کا محافظ اور فسادات کے روکنے کا سبب ہے۔ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ اگر کسی کو مذہب کے نام پر کوئی ہراساں کرتا ہے تو وہ حکومت کو مطلع کرے، توہین مذہب و ناموسِ رسالتﷺ کے قانون کا غلط استعمال نہیں ہو رہا، اگر کسی کو شکایت ہے تو نمائندہ خصوصی کے دفتر میں معلومات دے ہم مکمل ایکشن لیں گے۔
خبر کا کوڈ : 914878
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش