0
Monday 22 Mar 2021 23:26

لوگوں کو لاپتہ کرنا ریاستی ظلم اور حکومتی دہشتگردی ہے، مشتاق خان

لوگوں کو لاپتہ کرنا ریاستی ظلم اور حکومتی دہشتگردی ہے، مشتاق خان
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ لوگوں کو لاپتہ کرنا ریاستی ظلم اور حکومتی دہشت گردی ہے۔ دستور ریاست کو جج اور جلاد بننے کی اجازت نہیں دیتا، لوگوں کو غائب کرنا دستور کی خلاف ورزی ہے۔ حکمرانوں سے پوچھتا ہوں کہ ہم دستور کو مانتے ہیں، کیا وہ بھی دستور کو مانتے ہیں۔ احتجاج کرنے والے پوچھ رہے ہیں کہ کیا ہم انسان اور پاکستانی نہیں ہیں، کیا ہمارے بشری حقوق نہیں ہیں۔ ظلم اور دہشتگردی کے خلاف جو بھی اٹھے گا، ہم اس کا ساتھ دیں گے۔ مسنگ پرسنز کے ذمہ دار اسٹیبلشمنٹ، سکیورٹی اداروں اور صوبائی و وفاقی حکومتوں کے ذمہ داران ہیں۔ ہم اپنی پختون بہنوں اور بیٹیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، لاپتہ افراد کے لئے پہلے بھی سینیٹ کے فلور پر آواز اٹھائی ہے، اب بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ظالموں کے گریبان میں ہاتھ ڈالیں گے۔ تمام سیاسی جماعتوں کے پاس جرگہ لے کر جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور پریس کلب کے سامنے ضلع مہمند کے لاپتہ افراد کے لواحقین کے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر جے آئی یوتھ کے صوبائی صدر صدیق الرحمٰن پراچہ اور دیگر ذمہ داران موجود تھے۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ ظلم اور جبر کے ساتھ حکومتیں نہیں چلتیں، یہ لوگ بات مدینہ کی ریاست کی کرتے ہیں لیکن یہاں لوگوں کو دن دیہاڑے غائب اور قتل کر دیا جاتا ہے اور لاش پھینک دی جاتی ہے۔ دس دس سال سے لوگ اپنے پیاروں کی راہ تک رہے ہیں اور کوئی شنوائی نہیں ہو رہی۔ انہوں نے کہا کہ مسنگ پرسنز ہمارے لئے غائب ہیں لیکن وہ حکومت کے بنائے ہوئے انٹرمنٹ سنٹرز اور ٹارچر سیلوں میں پڑے ہیں، جہاں ان پر بدترین تشدد کیا جاتا ہے۔ اس کی کسی بھی قانون میں گنجائش نہیں ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ٹارگٹ کلنگ بند کی جائے اور لاپتہ افراد کو بازیاب کرایا جائے۔ اداروں کی موجودگی میں ٹارگٹ کلنگ بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔ ریاست دہشت گردی اور اغواء کاری کا ارتکاب کر رہی ہے۔ حکومت کے ہوش کے ناخن لے۔
خبر کا کوڈ : 922918
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش