0
Tuesday 13 Apr 2021 08:12

لاہور میں مظاہرے، تحریک لبیک کے 200 سے زائد کارکن گرفتار

لاہور میں مظاہرے، تحریک لبیک کے 200 سے زائد کارکن گرفتار
اسلام ٹائمز۔ تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ حافظ سعد رضوی لاہور میں وحدت روڈ پر سابق چیئرمین اقبال ٹاون رانا اختر محمود کی نماز جنازہ میں شرکت کرکے واپس آ رہے تھے کہ پولیس نے بھیکے والے چوک پر روک کر گرفتار کر لیا۔ پولیس نے حافظ سعد رضوی کے موبائل فونز بھی اپنے قبضے میں لے لئے۔ سعد حسین رضوی کی گرفتاری کے بعد تحریک لبیک کے کارکنان نے یتیم خانہ چوک کو بلاک کرکے احتجاجی مظاہرہ شروع کر دیا۔ مظاہرین نے پولیس پر پتھراو کیا اور توڑ پھوڑ بھی کی۔ مظاہرین نے پولیس گاڑی کو بھی توڑ ڈالا اور پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔ پولیس کی جوابی کارروائی میں ایس ایس پی آپریشن احسن سیف اللہ کی نگرانی میں آپریشن شروع کیا گیا۔
 
پولیس کی جانب سے آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا گیا، لیکن مظاہرین کے پتھراو نے پولیس کو پیچھے ہٹنے ہر مجبور کردیا۔ مظاہرین اور پولیس کے تصادم کے دوران 10 پولیس اہلکار اور تحریک لبیک کے متعدد کارکن زخمی ہو گئے۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے چار گھنٹے کے آپریشن کے بعد پولیس پیچھے ہٹ گئی۔ تمام اینٹی رائٹ فورس کے دستے اور افسران یتیم خانہ سے نکل گئے۔ مظاہرین کی جانب سے شہر کے مختلف علاقوں میں شاہراہوں کو بند کر دیا گیا، جس کی وجہ سے شہر بھر میں ٹریفک جام ہو گئی۔ مظاہرین نے فلیٹز چوک، ہائیکورٹ چوک، گورنر ہاوس، کارپوریشن چوک، آوٹ فال روڈ، یتیم خانہ، خیابان چوک، محافظ ٹاون، ٹھوکر نیاز بیگ، داروغہ والا چوک، چونگی امرسدھو سمیت مختلف مقامات کو ٹریفک کیلئے بند کر دیا۔
 
شہر کے اہم راستے بند ہونے سے رات بھر شہر کی ٹریفک بری طرح متاثر رہی۔ ادھر چونگی امر سدھو میں شنگھائی پل پر بھی پولیس اور تحریک لبیک کے کارکنوں کے درمیان چھڑپیں جاری رہیں۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پولیس نے ہوائی فائرنگ بھی کی تاہم مظاہرین کے پتھراو سے ایس ایچ او سمیت متعدد اہلکار زخمی ہو گئے جنہیں جنرل ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ دوسری جانب رات گئے پولیس نے تحریک لبیک کے کارکنوں اور رہنماوں کی گرفتاریوں کیلئے آپریشن جاری رکھا۔ مغلپورہ میں پیر اعجاز اشرفی کی رہائشگاہ پر بھی چھاپہ مارا گیا لیکن وہ پہلے ہی روپوش ہو چکے تھے۔ اس کے علاوہ تحریک کے متعدد کارکنوں اور رہنماوں کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق اب تک اڑھائی سو سے زائد کارکن گرفتار کئے جا چکے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 926865
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش