0
Friday 7 May 2021 09:32

ہمیں بتایا جائے کہ شاہد الاسلام کا علاج کہاں چل رہا ہے، اہل خانہ

ہمیں بتایا جائے کہ شاہد الاسلام کا علاج کہاں چل رہا ہے، اہل خانہ
اسلام ٹائمز۔ دہلی کی تہاڑ جیل میں قید کشمیری آزادی پسند لیڈر شاہد الاسلام کے اہل خانہ نے مودی حکومت سے کہا کہ انہیں بتایا جائے کہ کووڈ کیلئے شاہد الاسلام کا کس ہسپتال میں علاج چل رہا ہے تاکہ وہ ان کی تیمارداری کرسکیں۔ بھارتی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کے ذریعے 2017ء میں گرفتار کئے گئے شاہد الاسلام 10 دن روز قبل ہائی سیکورٹی تہاڑ جیل میں کورونا میں مبتلا پائے گئے ہیں۔ اس کے بعد سے ان کے خاندان، جس میں ان کی اہلیہ اور دو بیٹیاں شامل ہیں، کو ان کے بارے میں کوئی خبر نہیں ہے۔ شاہد الاسلام کے اہل خانہ نے بتایا کہ ان کا جہاں کہیں بھی علاج چل رہا ہے، ہم بیماری کی اس حالت میں ان کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم میڈیا کے ذریعہ بھارتی حکومت سے پُرزور اپیل کر رہے ہیں کہ وہ اُس ہسپتال کا نام بتائیں جہاں ان کا علاج کیا جارہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ہمیں بتایا گیا ہے کہ ان کی حالت نازک ہونے کے فورا ًبعد ہی انہیں جیل سے منتقل کردیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اپنے والد کی سلامتی کو لیکر فکرمند ہیں اور اُن کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔ بیٹیوں نے بتایا کہ ان کے والد کی حالت خراب ہے کیونکہ وہ دیگر بیماریوں میں مبتلا ہیں جن میں زیابیطس بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے انسانی بنیادوں پر رہائی کے لئے بھارتی وزیر داخلہ سے اپیل کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے والد نے ہمیشہ امن کے لئے کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزمائش کے ان اوقات میں وہ ہر ہمدردی کے مستحق ہیں۔ جیل میں قید بیمار کشمیری رہنما کی بیٹیوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ امت شاہ ہماری اپیل پر غور کریں گے اور ہمارے کنبہ کو تباہی سے بچائیں گے کیونکہ ہم اپنے والد کو زندہ دیکھنا چاہتے ہیں۔ اہل خانہ نے مزید کہا کہ ہمیں یہ تک نہیں معلوم کہ وہ زندہ ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں کے ایک ہسپتال میں سینئر مزاحمتی رہنما اشرف صحرائی کی حالیہ موت کے بعد ہمیں والد کی سلامتی کے حوالے سے مزید تشویش لاحق ہوگئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 931216
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش